نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے فوجی اتحاد میں شمولیت کے لیے فن لینڈ اور سویڈن کی درخواستوں پر ترکی کے تحفظات کو دور کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے جمعرات کو ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن کے ساتھ مشترکہ طور پر منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ "ہم ان خدشات کو دور کر رہے ہیں جن کا ترکی نے اظہار کیا ہے۔" NATO Chief on Concerns of Turkey
فن لینڈ اور سویڈن نے نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق، ترکی نے کہا ہے کہ وہ دو نورڈک ریاستوں کے فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی مخالفت کرتا ہے۔ اسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو میں شمولیت کے لیے فن لینڈ اور سویڈن کی درخواستوں پر غور کیا جائے گا کیونکہ تمام اتحادیوں کے سلامتی کے مفادات اور خدشات کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نیٹو فن لینڈ، سویڈن اور ترکی کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: NATO Membership: فن لینڈ اور سویڈن نیٹو میں شمولیت کے لیے تیار، ترکی برہم کیوں؟
ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ وہ فن لینڈ اور سویڈن کے انضمام پر رضامند نہیں ہو سکتے جنہوں نے ترکی پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ انقرہ نے شام میں کردستان ورکرز پارٹی اور کرد ملیشیا پیپلز ڈیفنس یونٹس کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں ممالک پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کا الزام لگایا ہے۔
وہیں روس نے متعدد دفعہ سویڈن اور فن لینڈ کو نیٹو میں شمولیت کے خلاف خبردار کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مطالبہ کیا کہ نیٹو روس کی سرحدوں کی طرف بڑھنا بند کر دے اور روس ایسے اقدام کا خیرمقدم نہیں کرے گا بلکہ اس کا جواب دے سکتا ہے۔