عمران خان کو متحدہ اپوزیشن کی طرف سے لائے گئے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم کے عہدے سے معزول کر دیا گیا۔ تاہم، عمران خان اور ان کی پارٹی پی ٹی آئی اس اقدام کو 'غیر ملکی سازش' قرار دے رہی ہے۔ وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سابق وزیراعظم نے اپنے آخری پارلیمانی اجلاس میں اجتماعی طور قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 123 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے۔ جس کی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نےتصدیق بھی کر دی۔ استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ جمعرات کو، عمران خان نے ٹویٹر پر استعفی دینے پر اپنے ایم این اے کی تعریف کی۔خان نے ٹویٹ کیا، "ہم اپنے 123 ارکان اسمبلی کے مشکور ہیں کیونکہ ان کے استعفے اسپیکر قاسم سوری نے قبول کر لیے ہیں۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک خودمختار پاکستان کے لیے ثابت قدم رہنے اور امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی حکومت کی تبدیلی کے خلاف کھڑے ہونے پر ان کی سراہنا کی۔
یہ بھی پڑھیں:
Political Crisis in Pakistan: پی ٹی آئی کا اجتماعی طور پر قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
سابق وزیر اعظم کی کال پر پی ٹی آئی کے ایم این ایز نے شہباز شریف کے نئے وزیر اعظم کے طور پر انتخاب سے چند گھنٹے قبل اپنا استعفیٰ ڈپٹی اسپیکر کو جمع کرا دیا تھا۔ یہ فیصلہ مبینہ طور پر 11 اپریل کو ہونے والے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ان لوگوں کے ساتھ ایوان میں نہیں بیٹھے گی جنہوں نے پاکستان کو لوٹا اور غیر ملکی قوتوں کے ذریعے اقتدار میں لائے گئے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اس ملک کی اس سے بڑی توہین کوئی نہیں ہو سکتی کہ جس شخص پر اربوں روپئے کے غبن کرنے کا الزام ہے آج اسے ہی قوم پر مسلط کر دیا گیا ہے۔