واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون اسپیکر نینسی پیلوسی نے ڈیموکریٹ پارٹی سربراہ کے عہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ نینسی پیلوسی نے جمعرات کو اپنی تاریخی مدت مکمل کر لی اور اعلان کیا کہ وہ صرف ایک رکن کی حیثیت سے کام جاری رکھیں گی۔ نینسی پیلوسی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوری میں ایوان میں ریپبلکنز کے کنٹرول سنبھالنے پر عہدہ چھوڑ دیں گی۔ اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل ڈیموکریٹک کی قیادت کرے۔ US House Speaker
یہ پہلے سے ہی توقع کی جا رہی تھی کہ وسط مدتی انتخابات کے بعد نئی کانگریس کی تشکیل ہوتے ہی وہ اپنا عہدہ چھوڑ دیں گی۔ ایوان کے فلور پر ایک انتہائی متوقع تقریر میں، اسپیکر پیلوسی نے کہا، اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل ڈیموکریٹک کی قیادت کرے۔ میں شکر گزار ہوں کہ بہت سارے لوگ اس بڑی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے تیار ہیں۔"یہ پہلے سے ہی توقع کی جا رہی تھی کہ وسط مدتی انتخابات کے بعد نئی کانگریس کی تشکیل ہوتے ہی وہ اپنا عہدہ چھوڑ دیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹ نے ایوان کا کنٹرول ریپبلکنز کے ہاتھوں کھو دیا ہے۔ امریکی وسط مدتی انتخابات کے ایک ہفتے بعد ریپبلکن پارٹی نے کانگریس کے ایوان زیریں میں اکثریت کے لیے درکار 218 نشستیں حاصل کر لی ہیں۔جس کی وجہ سے ریپبلکنز نے اپنی پارٹی سے اسپیکر لانے کے لیے تیاری شروع کردی ہے اور ایسا ہونے کی صورت میں صدر جو بائیڈن کو قانون سازی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس کی جانب سے ممکنہ طور پر اسپیکر نینسی پیلوسی کی جگہ نیویارک کے نمائندے حکیم جیفریز کا انتخاب کیا جائے گا۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کانگریس کی جانب سے پارٹی قیادت کے لیے پہلے سیاہ فام شخص حکیم جیفریز کا انتخاب ایک ممکنہ تاریخی اقدام ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: US Midterm Elections ریپبلکن ایوان زیریں میں اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب
پیلوسی اپنی زندگی پر مہاتما گاندھی کے اثر کو تسلیم کرتی ہیں۔ گاندھی کے ستیہ گرہ اور عدم تشدد کی جدوجہد کے تصور کے لیے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے 2019 میں گاندھی جینتی کی تقریبات میں کہا تھا کہ "مہاتما گاندھی نے دنیا اور ہمارے ملک میں تمام امتیازی سلوک کو ختم کرنے کا جذبہ پیدا کیا۔پیلوسی نے کہا تھا، ’’یہ وہ قرض ہے جو ہمیں بھارت کو ادا کرنا ہے۔
اسپیکر نینسی پلوسی کئی مرتبہ بھارت کا دورہ بھی کیا ہے۔ انھوں نے 2008 اور 2007 میں دلائی لامہ سے دھرم شالہ میں ملاقات کی تھی، جس سے بیجنگ ناراض ہو گیا تھا۔ لیکن وہ کبھی بھی چین کے غصے کی پرواہ نہیں کیں۔ انہوں نے چینی جوابی کارروائی کی دھمکیوں کے باوجود اس سال کے شروع میں تائیوان کا دورہ بھی کیا۔
پیلوسی نے اپنے والد تھامس ڈی الیسنڈرو جونیئر سے متاثر ہو کر سیاست میں قدم رکھا۔ پیلوسی پہلی دفعہ 1987 میں ایوان کے لیے منتخب ہوئیں اور 2007 میں انہوں نے پہلی خاتون اسپیکر بن کر تاریخ رقم کی۔ انہوں نے دو مرتبہ اسپیکر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔