ETV Bharat / international

Aung San Suu Kyi Political Party میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی کی سیاسی پارٹی کو تحلیل کر دیا

میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کی سیاسی پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی (NLD) ان 40 سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے جس نے رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں بھی اپنی سیاسی پارٹی رجسٹر نہ کروانے کی صورت میں تحلیل ہوگئی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 28, 2023, 10:45 PM IST

میانمار فوج کے زیر کنٹرول الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ معزول رہنما آنگ سان سوچی کی پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی (NLD) کو نئے انتخابی قانون کے تحت دوبارہ رجسٹر کرنے میں ناکامی پر تحلیل کر دیا جائے گا۔ سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق، نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی قیادت میں این ایل ڈی ان 40 سیاسی جماعتوں میں شامل تھی جو منگل کو حکمران فوج کی انتخابات کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں بھی اپنی سیاسی جماعت کو رجسٹر کروانے میں ناکام رہنے کے بعد تحلیل ہو گئیں۔

جنوری میں، فوج نے سیاسی جماعتوں کو دو ماہ کا وقت دیا تھا کہ وہ نئے انتخابات سے قبل ایک سخت نئے انتخابی قانون کے تحت دوبارہ رجسٹر ہو جائیں لیکن اس کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ نہ تو آزاد اور نہ ہی منصفانہ ہوں گے۔ این ایل ڈی نے کہا ہے کہ وہ اسے غیر قانونی الیکشن نہیں لڑے گی۔ نومبر 2020 کے پارلیمانی انتخابات میں NLD کی کامیابی کے بعد فوج نے فروری 2021 میں بغاوت کی اور اس کے بعد پارٹی کی رہنما سوچی کو جیل بھیج دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ 77 سالہ معزول رہنما آنگ سان سوچی اس وقت فوج کی جانب سے لگائے گئے مقدمات کی ایک سیریز میں جرم ثابت ہونے پر کل 33 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان یہ تمام مقدمات انہیں سیاست میں فعال طور پر حصہ لینے سے روکنے کے لیے بنائے گئے تھے۔ پارٹی نے 2020 کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن تین ماہ سے بھی کم عرصے بعد فوج نے سوچی اور تمام منتخب قانون سازوں کو پارلیمنٹ میں اپنی نشستیں لینے سے روک دیا تھا۔ فوج نے بغاوت کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے، حالانکہ آزاد انتخابی مبصرین کو کوئی بڑی انتخابی بے ضابطگی نہیں ملی۔

میانمار فوج کے زیر کنٹرول الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ معزول رہنما آنگ سان سوچی کی پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی (NLD) کو نئے انتخابی قانون کے تحت دوبارہ رجسٹر کرنے میں ناکامی پر تحلیل کر دیا جائے گا۔ سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق، نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی قیادت میں این ایل ڈی ان 40 سیاسی جماعتوں میں شامل تھی جو منگل کو حکمران فوج کی انتخابات کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں بھی اپنی سیاسی جماعت کو رجسٹر کروانے میں ناکام رہنے کے بعد تحلیل ہو گئیں۔

جنوری میں، فوج نے سیاسی جماعتوں کو دو ماہ کا وقت دیا تھا کہ وہ نئے انتخابات سے قبل ایک سخت نئے انتخابی قانون کے تحت دوبارہ رجسٹر ہو جائیں لیکن اس کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ نہ تو آزاد اور نہ ہی منصفانہ ہوں گے۔ این ایل ڈی نے کہا ہے کہ وہ اسے غیر قانونی الیکشن نہیں لڑے گی۔ نومبر 2020 کے پارلیمانی انتخابات میں NLD کی کامیابی کے بعد فوج نے فروری 2021 میں بغاوت کی اور اس کے بعد پارٹی کی رہنما سوچی کو جیل بھیج دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ 77 سالہ معزول رہنما آنگ سان سوچی اس وقت فوج کی جانب سے لگائے گئے مقدمات کی ایک سیریز میں جرم ثابت ہونے پر کل 33 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان یہ تمام مقدمات انہیں سیاست میں فعال طور پر حصہ لینے سے روکنے کے لیے بنائے گئے تھے۔ پارٹی نے 2020 کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن تین ماہ سے بھی کم عرصے بعد فوج نے سوچی اور تمام منتخب قانون سازوں کو پارلیمنٹ میں اپنی نشستیں لینے سے روک دیا تھا۔ فوج نے بغاوت کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے، حالانکہ آزاد انتخابی مبصرین کو کوئی بڑی انتخابی بے ضابطگی نہیں ملی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.