ریاض: سعودی عرب میں ذوالحجہ کا چاند 18 جون کو نظر آگیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ عید الاضحیٰ 28 جون کو منائی جائے گی جب کہ حج 26 جون کو شروع ہوگا اور یوم عرفہ 27 جون کو ہوگا۔ واضح ہے کہ 16 جون کو سعودی عرب نے مسلمانوں سے ذوالحجہ کے مقدس مہینے کا چاند دیکھنے کی اپیل کی تھی۔ سعودی سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جو بھی شخص چاند دیکھے خواہ وہ کھلی آنکھ سے یا دوربین کے ذریعے دیکھے قریبی عدالت میں رپورٹ کرے اور اپنا مشاہدہ درج کرائے۔
-
عاجل | مراسل #الإخبارية: رؤية هلال شهر ذي الحجة في تمير
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) June 18, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
- يوم غد الإثنين أول أيام شهر ذي الحجة
- يوم الثلاثاء 27 يونيو يوم #عرفة
- يوم الأربعاء 28 يونيو #عيد_الأضحى pic.twitter.com/HcbUy56Ewt
">عاجل | مراسل #الإخبارية: رؤية هلال شهر ذي الحجة في تمير
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) June 18, 2023
- يوم غد الإثنين أول أيام شهر ذي الحجة
- يوم الثلاثاء 27 يونيو يوم #عرفة
- يوم الأربعاء 28 يونيو #عيد_الأضحى pic.twitter.com/HcbUy56Ewtعاجل | مراسل #الإخبارية: رؤية هلال شهر ذي الحجة في تمير
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) June 18, 2023
- يوم غد الإثنين أول أيام شهر ذي الحجة
- يوم الثلاثاء 27 يونيو يوم #عرفة
- يوم الأربعاء 28 يونيو #عيد_الأضحى pic.twitter.com/HcbUy56Ewt
سعودی عرب میں 28 جون کو عید الاضحیٰ کے اعلان کے بعد غالب امکان ہے کہ بھارت میں عید قرباں 29 جون کو منائی جائے گی۔ آج بتاریخ 19 جون کو بھارت میں بھی چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے گی اور اگر چاند نظر آجاتا ہے تو بھارت میں عید الاضحی 29 جون کو طے ہوگی۔ عید الاضحی (جسے براعظم ہند میں بقرعید اور عید الضحیٰ بھی کہا جاتا ہے) دنیا بھر میں 10 ذوالحجہ کو منائی جاتی ہے۔ یہ مہینہ اسلامی کیلنڈر کے مقدس ترین مہینوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
دراصل حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ایک مرتبہ خواب میں دیکھا کہ وہ اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کر رہے ہیں جب آنکھ کھلی تو انہوں نے اسماعیل علیہ السلام کو طلب کیا اور بیٹے کے سامنے خواب کو بیان کیا کہ آج میں ایک خواب دیکھا ہے جس میں میں اپنے ہاتھوں سے تمھیں ذبح کر رہا ہوں۔ باپ کی بات سن کر اسماعیل علیہ السلام نے بے ساختہ کہا کہ ابا جان اللہ نے آپ کو جو حکم دیا ہے اس کو پورا کردیجئے انشااللہ آپ مجھے صابروں میں سے پائیں گے۔ جس کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی آنکھوں پر پٹی باندھ کر بیٹے کی گردن پر چاقو رکھا ہی تھا کہ آچانک اللہ کے حکم سے اسماعیل علیہ السلام کی جگہ ایک دنبہ آگیا اور چاقو اسکی گردن پر چل گیا۔ اس طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم کو پورا کیا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں ذی الحجہ کے چاند سے متعلق اعلان
ایک مرتبہ صحابہ کرام نے رسول الله صلى عليه وسلم سے پوچھا کہ ما هذه الأضاحي (ہم قربانی کس لئے کرتے ہیں) تو رسول الله صلى عليه وسلم نے فرمایا: سنة أبيكم إبراهيم ( یہ تمہارے بات ابراہیم کی سنت ہے) اور اسی لئے ہر سال دنیا بھر میں مسلمان کافی جوش و خروش کے ساتھ عید الاضحیٰ مناتے ہیں اور جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔