ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے 22ویں صدر محمد شہاب الدین نے پیر کو حلف اٹھا لیا۔ اسپیکر شیریں شرمین چودھری نے آج صبح 11 بجے بنگ بھون دربار ہال میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں نئے صدر کو عہدے کا حلف دلایا۔ اس دوران سبکدوش ہونے والے صدر محمد عبدالحمید بھی موجود تھے جنہوں نے مسلسل دو بار 10 سال تک صدر کا عہدہ سنبھالا۔ وزیراعظم شیخ حسینہ، چیف جسٹس ایچ ایف صدیقی، نئے صدر کی اہلیہ ربیکا سلطانہ اور سبکدوش صدر کی اہلیہ راشدہ خانم بھی موجود تھیں۔ تقریب کی نظامت کیبنٹ سیکرٹری محبوب حسین نے کی۔ عوامی لیگ کے امیدوار شہاب الدین 13 فروری کو بلا مقابلہ منتخب ہوئے تھے۔
شہاب الدین عبدالحمید کی جگہ لیں گے جن کی مدت اتوار کو ختم ہوگئی ہے۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد شہاب الدین نے صدارتی حلف کی دستاویزات پر دستخط کیے۔ صدر کے دفتر کو خاص طور پر عام انتخابات کے دوران اضافی توجہ دی جاتی ہے کیونکہ صدر وزیر اعظم کا تقرر کرتا ہے اور ملک کا آئینی محافظ بن جاتا ہے۔ بنگلہ دیش میں انتخابی نظام پر حکمران عوامی لیگ اور مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کے درمیان اگلے سال دسمبر یا جنوری میں عام انتخابات ہونے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
گزشتہ ہفتے ایک میڈیا انٹرویو میں ٹرائل کورٹ کے جج شہاب الدین نے کہا تھا کہ یہ بڑی حد تک الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب دینے کے لیے ماحول پیدا کرے اور وہ توقع کرتے ہیں کہ آزاد آئینی ادارہ اپنا مناسب کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کیا انہیں سیاسی جماعتوں کے درمیان تنازعات کو کم کرنے میں کوئی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔