ETV Bharat / international

Militants Storm Police Station in Pakistan پاکستان میں ایک اور پولیس اسٹیشن پر شدت پسندوں کا دھاوا، اسلحہ لوٹ کر فرار

راکٹ لانچروں اور بھاری ہتھیاروں سے لیس تقریبا پچاس شدت پسندوں نے پہلے پولیس اسٹیشن کے سامنے والے گیٹ کو دھماکے سے اڑایا پھر اسٹیشن میں داخل ہوگئے اور وہاں سے اسلحہ و گولہ بارود لوٹ کر فرار ہوگئے۔Militants Storm Police Station in Pakistan

Pakistan: Militants storm police station in Waziristan, flee with weapons
پاکستان میں ایک اور پولیس اسٹیشن پر شدت پسندوں کا دھاوا، اسلحہ لوٹ کر فرار
author img

By

Published : Dec 21, 2022, 8:01 PM IST

اسلام آباد: پاکستان میں درجنوں مسلح شدت پسندوں نے خیبرپختونخوا صوبہ کے جنوبی وزیرستان ضلع کے وانا شہر میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے وہاں سے اسلحہ اور گولہ بارود لوٹ کر فرار ہو گئے۔Militants storm police station in Pakistan

پاکستانی اخبار ڈان نیوز نے حملے کے وقت اندر موجود ایک افسر رحمان وزیر کے حوالے سے بتایا کہ راکٹ لانچروں اور بھاری ہتھیاروں سے لیس شدت پسند وانا کے پولیس اسٹیشن میں داخل ہوئے۔ اور 50 کے قریب شدت پسند پہلے سامنے کے گیٹ کو دھماکے سے اڑا کر اسٹیشن میں داخل ہوئے۔ ایک اور پولیس افسر کا کہنا تھا کہ 20 کے قریب پولیس اہلکار جن میں بڑی تعداد میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر بھی شامل تھے، کچھ دیر تک شدت پسندوں کے سامنے لڑتے رہے لیکن بعد میں انہیں یرغمال بنا لیا گیا۔

ڈان کی خبر کے مطابق، سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں رات کے آخری پہر میں اسٹیشن پر راکٹوں اور دستی بموں کی شدید گولہ باری ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ حملے کے بعد حملہ آور پولیس وین میں اسلحہ لے کر فرار ہوگئے۔ مقامی پولیس نے بتایا کہ شدت پسند اسٹیشن سے صرف آٹھ AK-47 رائفلیں لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Operation at Bannu CTD بنوں میں واقع محکمہ انسداد دہشت گردی کے کمپاؤنڈ میں موجود تمام شدت پسند ہلاک

ذرائع نے بتایا کہ حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوا ہے، جب کہ ایک مبینہ شدت پسند ہلاک بھی ہوا۔ ذرائع کے مطابق مبینہ شدت پسند فرنٹیئر کور (ایف سی) کے جوانوں کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔ بعد میں اس کی لاش باغیچہ کے علاقے سے برآمد ہوئی۔ حملے کے بعد ایف سی نے تھانے کو کچھ دیر کے لیے اپنے قبضے میں لے لیا تھا تاہم بعد ازاں اسے منگل کی دوپہر تک واپس پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ آس پاس کے علاقوں سے وانا شہر میں مزید فورس تعینات کی گئی ہے اور اس وقت اسٹیشن کے اندر 100 پولیس اہلکار موجود ہیں۔ اس حملے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور مقامی لوگوں نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ ایک مقامی بزرگ شاکر خان نے کہا کہ اچھے اور برے طالبان حکومت کی تخلیق ہیں اور مقامی لوگوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اچھے اور برے طالبان نہیں چاہتے، وہ اپنے علاقے میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان میں درجنوں مسلح شدت پسندوں نے خیبرپختونخوا صوبہ کے جنوبی وزیرستان ضلع کے وانا شہر میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے وہاں سے اسلحہ اور گولہ بارود لوٹ کر فرار ہو گئے۔Militants storm police station in Pakistan

پاکستانی اخبار ڈان نیوز نے حملے کے وقت اندر موجود ایک افسر رحمان وزیر کے حوالے سے بتایا کہ راکٹ لانچروں اور بھاری ہتھیاروں سے لیس شدت پسند وانا کے پولیس اسٹیشن میں داخل ہوئے۔ اور 50 کے قریب شدت پسند پہلے سامنے کے گیٹ کو دھماکے سے اڑا کر اسٹیشن میں داخل ہوئے۔ ایک اور پولیس افسر کا کہنا تھا کہ 20 کے قریب پولیس اہلکار جن میں بڑی تعداد میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر بھی شامل تھے، کچھ دیر تک شدت پسندوں کے سامنے لڑتے رہے لیکن بعد میں انہیں یرغمال بنا لیا گیا۔

ڈان کی خبر کے مطابق، سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں رات کے آخری پہر میں اسٹیشن پر راکٹوں اور دستی بموں کی شدید گولہ باری ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ حملے کے بعد حملہ آور پولیس وین میں اسلحہ لے کر فرار ہوگئے۔ مقامی پولیس نے بتایا کہ شدت پسند اسٹیشن سے صرف آٹھ AK-47 رائفلیں لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Operation at Bannu CTD بنوں میں واقع محکمہ انسداد دہشت گردی کے کمپاؤنڈ میں موجود تمام شدت پسند ہلاک

ذرائع نے بتایا کہ حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوا ہے، جب کہ ایک مبینہ شدت پسند ہلاک بھی ہوا۔ ذرائع کے مطابق مبینہ شدت پسند فرنٹیئر کور (ایف سی) کے جوانوں کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔ بعد میں اس کی لاش باغیچہ کے علاقے سے برآمد ہوئی۔ حملے کے بعد ایف سی نے تھانے کو کچھ دیر کے لیے اپنے قبضے میں لے لیا تھا تاہم بعد ازاں اسے منگل کی دوپہر تک واپس پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ آس پاس کے علاقوں سے وانا شہر میں مزید فورس تعینات کی گئی ہے اور اس وقت اسٹیشن کے اندر 100 پولیس اہلکار موجود ہیں۔ اس حملے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور مقامی لوگوں نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ ایک مقامی بزرگ شاکر خان نے کہا کہ اچھے اور برے طالبان حکومت کی تخلیق ہیں اور مقامی لوگوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اچھے اور برے طالبان نہیں چاہتے، وہ اپنے علاقے میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.