نیروبی: جنوب مشرقی کینیا کے دو قصبوں میں الشباب شدت پسند گروپ کے حملوں میں چھ فوجیوں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ مقامی اخبار دی اسٹار نے اطلاع دی ہے کہ حملہ آوروں نے کینیا کے سکیورٹی ایجنسیوں پر حملہ کرنے کے لیے طاقتوردھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی) کا استعمال کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے حملوں کی تصدیق کی ہے، تاہم انہوں نے کوئی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ قابل ذکر ہے کہ الشباب صومالیہ میں مقیم ایک جہادی انتہاپسند گروپ ہے جو القاعدہ دہشت گرد گروپ سے وابستہ ہے۔ الشباب کے عسکریت پسند ایک دہائی سے زائد عرصے سے صومالیہ کی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کر رہے ہیں اور ملک کے جنوبی اور وسطی حصوں کے بڑے علاقوں پر ان کا کنٹرول ہے۔ ساتھ ہی پڑوسی ممالک میں بھی ان کی کارروائیاں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ 2021 میں مغربی کینیا کے کسومو صوبہ میں خودکش حملے میں ایک شخص اور اس کی اہلیہ کی موت ہوگئی جبکہ تیسرا مرنے والا خودکش حملہ آور تھا۔ خودکش حملے پر کسومو صوبہ کے پولیس کمانڈر موئری نے بتایا کہ نیاکچ علاقہ میں ہوئے خودکش حملے میں ایک شخص اور اس کی اہلیہ کی موت ہوگئی جبکہ تیسرا مرنے والا خودکش حملہ آور تھا۔ حملہ آور کی شناخت اوڈی آمبو اونڈیک عرف پوپ کے طور پر ہوئی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ 44 سالہ خودکش حملہ آور الشباب دہشت گروپ سے تعلق رکھتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیا میں دھماکے سے 10 فوجی ہلاک
یو این آئی