میکسیکو سٹی: میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے کہا کہ امریکی سرحد کے قریب واقع شہر سیوداد جواریز میں ایک حراستی مرکز میں آتشزدگی سے 39 تارکین وطن کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔ لوپیز اوبراڈور نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جاری ہیں کہ واقعی کیا ہوا تھا۔ شنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ اٹارنی جنرل کے دفتر نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسٹینٹن-لیڈرے برج کے قریب نیشنل مائیگریشن انسٹی ٹیوٹ (INM) کے دفتر میں پیر کی رات آگ لگ گئی، جس میں عام طور پر گوئٹے مالا، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، کولمبیا اور وینزویلا کے تارکین وطن رہتے ہیں۔ ٹیکساس کے ایل پاسو سے دریائے ریو گرانڈے کے بالکل پار میکسیکو کے شہر سیوداد جواریز میں حالیہ ہفتوں میں لوگوں کی آمد دیکھنے میں آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ سیوداد جواریز امریکہ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کے لیے ایک اہم کراسنگ پوائنٹ ہے۔ یہاں پر بنائی گئی پناہ گاہیں ایسے تارکین سے بھری ہوئی ہیں جو امریکہ میں داخل ہونے کے مواقع کے انتظار میں رہتے ہیں، یا جنہوں نے امریکہ میں پناہ کی درخواست دائر کر رکھی ہے اور اس عمل کا انتظار کر رہے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہر ماہ تقریباً 200,000 لوگ میکسیکو سے امریکہ جانے کی کوشش کرتے ہیں جو پناہ کی درخواست میں غربت اور تشدد کا حوالہ دیتے ہیں۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 سے لے کر اب تک تقریباً 7,661 تارکین وطن امریکہ جاتے ہوئے ہلاک یا لاپتہ ہو گئے، جب کہ 988 حادثات میں یا غیر انسانی حالات میں سفر کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔