واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کے انتخاب میں گزشتہ تین دنوں میں ووٹنگ کے کئی راؤنڈ ہونے کے باوجود کسی بھی امیدوار کو اکثریت نہیں ملی اور اس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو مسلسل تیسرے دن ملتوی کرنا پڑا۔ جمعرات کو ایوان میں ہوئی ووٹنگ میں کیلیفورنیا سے امریکی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور ایوان میںریپبلکن لیڈر کیون میکارتھی دوپہر کو ووٹنگ کے مزید دو راؤنڈز میں اکثریت سے محروم رہے۔ 435 نشستوں والے ایوان زیریں میں ریپبلکنز کے پاس ڈیموکریٹس کے مقابلے میں کم اکثریت ہے۔ جب تک اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا، ایوان کوئی قانون سازی کا کام نہیں کر سکتا۔ ایوان میں میک کارتھی کو زیادہ تر ریپبلکن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے، لیکن کچھ سخت گیر ان پر اسپیکر کی طاقت کو غیر مرکزی کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ امریکی ایوان کی 100 سالہ تاریخ میں پہلی بار اسپیکر کے انتخاب میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ McCarthy in House speaker fight
واضح رہے کہ موجودہ اسپیکر نینسی پیلوسی کے مستعفی ہونے کے اعلان کے باعث نئے اسپیکر کے لیے انتخابات ہو رہے ہیں۔ امریکی ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا کہ وہ جنوری میں ایوان میں ریپبلکنز کے کنٹرول سنبھالنے پر عہدہ چھوڑ دیں گی۔ اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل ڈیموکریٹک کی قیادت کرے۔ پیلوسی پہلی دفعہ 1987 میں ایوان کے لیے منتخب ہوئیں اور 2007 میں انہوں نے پہلی خاتون اسپیکر بن کر تاریخ رقم کی۔ انہوں نے دو مرتبہ اسپیکر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
یہ بھی پڑھیں: US House Speaker امریکہ کی پہلی خاتون اسپیکر نینسی پیلوسی کا مستعفی ہونے کا اعلان
یو این آئی