ETV Bharat / international

Hindu Girl Abducted in Pak پاکستان میں ہندو خاتون کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا

پاکستان میں ایک ہندو خاتون کو اسلام قبول کرنے سے انکار پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک مقامی ہندو رہنما نے بتایا کہ اتوار تک، میرپورخاص میں پولیس لڑکی کے نامزد کردہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے میں ناکام رہی ہے۔

Married Hindu girl abducted, raped after she refused to convert to Islam in Pak
پاکستان میں ہندو خاتون کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا
author img

By

Published : Jan 22, 2023, 8:31 PM IST

کراچی: پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ سے اغوا کی گئی ایک شادی شدہ ہندو لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اغوا کاروں نے اسلام قبول کرنے کی دھمکیاں دی تھیں لیکن مذہب تبدیل کرنے سے انکار کرنے پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، پاکستان میں یہ اقلیتی برادری کے خلاف ہونے والے مظالم کے سلسلے میں تازہ ترین واقعہ ہے۔

متاثرہ لڑکی نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ایک پریشان کن ویڈیو میں کہہ رہی ہے کہ عمرکوٹ ضلع کے سامارو قصبے میں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی لیکن پولیس ابھی تک ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر سکی۔ ایک مقامی ہندو رہنما نے بتایا کہ اتوار تک، میرپورخاص میں پولیس لڑکی کے نامزد کردہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے میں ناکام رہی ہے۔ رہنما نے کہا کہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ پولیس اسٹیشن کے باہر بیٹھے ہیں لیکن ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔

شادی شدی لڑکی، اپنی ویڈیو میں دعویٰ کرتی ہے کہ اسے ابراہیم منگریو، پنہو منگریو اور ان کے ساتھیوں نے اغوا کرکے اسے اسلام قبول کرنے کی دھمکیاں دیں، لیکن جب اس نے انکار کیا تو اسے تین دن تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنے اغوا کاروں سے بچنے میں کامیاب ہونے کے بعد گھر واپس آگئی۔

اندرون سندھ جس میں تھر، عمرکوٹ، میرپورخاص، گھوٹکی اور خیرپور کے علاقوں میں ہندوؤں کی بڑی آبادی ہے، جہاں نوجوان ہندو لڑکیوں کا اغوا اور جبری تبدیلی مذہب ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ہندو برادری کے زیادہ تر لوگ مزدور ہیں۔ گزشتہ سال جون میں، نوعمر ہندو لڑکی کرینہ کماری نے یہاں کی ایک عدالت کو بتایا کہ اسے زبردستی اسلام قبول کر کے ایک مسلمان شخص سے شادی کرائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Hindu Woman Murder in Pakistan پاکستان میں ہندو خاتون کے قتل کے لیے استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد

پچھلے سال مارچ میں تین ہندو لڑکیوں سترن اوڈ، کویتا بھیل اور انیتا بھیل کو اغوا کر کے اسلام قبول کرایا گیا اور آٹھ دن کے اندر مسلمان مردوں سے شادی بھی کرا دی گئی۔ گزشتہ سال 21 مارچ کو ایک اور کیس میں پوجا کماری کو سکھر کے علاقے روہڑی میں ان کے گھر کے باہر بے دردی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بظاہر، ایک پاکستانی شخص اس سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس نے انکار کر دیا اور اس نے اور اس کے دو ساتھیوں نے چند دن بعد اس پر فائرنگ کر دی۔

نہ صرف نوجوان نوعمر لڑکیاں بلکہ بڑی عمر کی ہندو خواتین بھی اغوا اور جبری تبدیلی مذہب کا شکار ہوئیں۔ چار بچوں کی ماں گوری کوہلی کو سندھ کے علاقے خیرپور سے اغوا کیا گیا تھا اور بعد میں پتہ چلا کہ اس نے اسلام قبول کر لیا اور اعجاز سے شادی کی، جس پر اسے اغوا کرنے کا الزام ہے۔

کراچی: پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ سے اغوا کی گئی ایک شادی شدہ ہندو لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اغوا کاروں نے اسلام قبول کرنے کی دھمکیاں دی تھیں لیکن مذہب تبدیل کرنے سے انکار کرنے پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی، پاکستان میں یہ اقلیتی برادری کے خلاف ہونے والے مظالم کے سلسلے میں تازہ ترین واقعہ ہے۔

متاثرہ لڑکی نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ایک پریشان کن ویڈیو میں کہہ رہی ہے کہ عمرکوٹ ضلع کے سامارو قصبے میں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی لیکن پولیس ابھی تک ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہیں کر سکی۔ ایک مقامی ہندو رہنما نے بتایا کہ اتوار تک، میرپورخاص میں پولیس لڑکی کے نامزد کردہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے میں ناکام رہی ہے۔ رہنما نے کہا کہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ پولیس اسٹیشن کے باہر بیٹھے ہیں لیکن ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔

شادی شدی لڑکی، اپنی ویڈیو میں دعویٰ کرتی ہے کہ اسے ابراہیم منگریو، پنہو منگریو اور ان کے ساتھیوں نے اغوا کرکے اسے اسلام قبول کرنے کی دھمکیاں دیں، لیکن جب اس نے انکار کیا تو اسے تین دن تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنے اغوا کاروں سے بچنے میں کامیاب ہونے کے بعد گھر واپس آگئی۔

اندرون سندھ جس میں تھر، عمرکوٹ، میرپورخاص، گھوٹکی اور خیرپور کے علاقوں میں ہندوؤں کی بڑی آبادی ہے، جہاں نوجوان ہندو لڑکیوں کا اغوا اور جبری تبدیلی مذہب ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ ہندو برادری کے زیادہ تر لوگ مزدور ہیں۔ گزشتہ سال جون میں، نوعمر ہندو لڑکی کرینہ کماری نے یہاں کی ایک عدالت کو بتایا کہ اسے زبردستی اسلام قبول کر کے ایک مسلمان شخص سے شادی کرائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Hindu Woman Murder in Pakistan پاکستان میں ہندو خاتون کے قتل کے لیے استعمال ہونے والا اسلحہ برآمد

پچھلے سال مارچ میں تین ہندو لڑکیوں سترن اوڈ، کویتا بھیل اور انیتا بھیل کو اغوا کر کے اسلام قبول کرایا گیا اور آٹھ دن کے اندر مسلمان مردوں سے شادی بھی کرا دی گئی۔ گزشتہ سال 21 مارچ کو ایک اور کیس میں پوجا کماری کو سکھر کے علاقے روہڑی میں ان کے گھر کے باہر بے دردی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بظاہر، ایک پاکستانی شخص اس سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس نے انکار کر دیا اور اس نے اور اس کے دو ساتھیوں نے چند دن بعد اس پر فائرنگ کر دی۔

نہ صرف نوجوان نوعمر لڑکیاں بلکہ بڑی عمر کی ہندو خواتین بھی اغوا اور جبری تبدیلی مذہب کا شکار ہوئیں۔ چار بچوں کی ماں گوری کوہلی کو سندھ کے علاقے خیرپور سے اغوا کیا گیا تھا اور بعد میں پتہ چلا کہ اس نے اسلام قبول کر لیا اور اعجاز سے شادی کی، جس پر اسے اغوا کرنے کا الزام ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.