ETV Bharat / international

ISIS Campaign in Libya لیبیا کی عدالت نے داعش سے منسلک تیئس افراد کو پھانسی کی سزا سنائی

لیبیا کی عدالت نے داعش (ISIS) کے مہم میں حصہ لینے کے جرم میں 23 افراد کو سزائے موت اور 14 کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان افراد پر مصریوں کے ایک گروپ کو ہلاک کرنے اور 2015 میں لیبیا کے ایک اہم ساحلی شہر سرت پر قبضہ کرنے کا الزام تھا۔

Libya court sentences 23 to death, 14 to life imprisonment for ISIS campaign
لیبیا کی عدالت نے داعش سے منسلک تیئس افراد کو پھانسی کی سزا سنائی
author img

By

Published : May 30, 2023, 4:13 PM IST

طرابلس: لیبیا کی ایک عدالت نے دہشت گرد گروپ داعش کے 23 ارکان کو موت کی سزا سنائی ہے، جب کہ 14 دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ اطلاع مقامی میڈیا نے پیر کی دیر شام کو دی ہے۔ الوسط اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کچھ ملزمان شام، تیونس اور سوڈان سے لیبیا آئے تھے، تمام دہشت گردوں کو 2016 کے آخر میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پیر کو اٹارنی جنرل کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک شخص کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی، چھ کو 10 سال، ایک کو پانچ سال کی سزا، اور چھ دیگر کو تین سال کی سزا سنائی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ تین افراد مقدمے کی سماعت سے پہلے ہی انتقال کر گئے اور تین دیگر کو بری کر دیا گیا۔ الجزیرہ کے مطابق مسلح تنظیم نے 2015 میں طرابلس کے پرتعیش کورنتھیا ہوٹل پر حملہ کیا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد، اس گروپ نے کئی مصری عیسائیوں کو اغوا کیا اور ان کے سر قلم کیے، جن کے قتل کو خونی پروپیگنڈہ ویڈیوز میں دکھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ داعش ایک عسکریت پسند مسلم گروپ ہے جو بنیادی طور پر شام اور عراق میں کام کرتا ہے۔ 2014 سے 2019 تک، اسے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی فوجی اتحاد کے ساتھ ساتھ روس نے مکمل طور پر شکست دی تھی۔ 2021 میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ شام اور عراق میں داعش کے خاتمے کے بعد اس گروپ کے بقیہ افراد لیبیا سمیت دیگر ممالک میں منتقل ہو گئے ہیں۔

طرابلس: لیبیا کی ایک عدالت نے دہشت گرد گروپ داعش کے 23 ارکان کو موت کی سزا سنائی ہے، جب کہ 14 دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ اطلاع مقامی میڈیا نے پیر کی دیر شام کو دی ہے۔ الوسط اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کچھ ملزمان شام، تیونس اور سوڈان سے لیبیا آئے تھے، تمام دہشت گردوں کو 2016 کے آخر میں بین الاقوامی اتحادی افواج کے آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پیر کو اٹارنی جنرل کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک شخص کو 12 سال قید کی سزا سنائی گئی، چھ کو 10 سال، ایک کو پانچ سال کی سزا، اور چھ دیگر کو تین سال کی سزا سنائی گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ تین افراد مقدمے کی سماعت سے پہلے ہی انتقال کر گئے اور تین دیگر کو بری کر دیا گیا۔ الجزیرہ کے مطابق مسلح تنظیم نے 2015 میں طرابلس کے پرتعیش کورنتھیا ہوٹل پر حملہ کیا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد، اس گروپ نے کئی مصری عیسائیوں کو اغوا کیا اور ان کے سر قلم کیے، جن کے قتل کو خونی پروپیگنڈہ ویڈیوز میں دکھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ داعش ایک عسکریت پسند مسلم گروپ ہے جو بنیادی طور پر شام اور عراق میں کام کرتا ہے۔ 2014 سے 2019 تک، اسے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی فوجی اتحاد کے ساتھ ساتھ روس نے مکمل طور پر شکست دی تھی۔ 2021 میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا کہ شام اور عراق میں داعش کے خاتمے کے بعد اس گروپ کے بقیہ افراد لیبیا سمیت دیگر ممالک میں منتقل ہو گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.