ETV Bharat / international

Detention of PTI Workers پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کالعدم قرار، فوری رہائی کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ملک میں 9 مئی کے واقعے کے بعد پی ٹی آئی کے لا تعداد کارکنوں کو بغیر کسی الزام کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا تھا۔

author img

By

Published : Jun 1, 2023, 9:56 PM IST

Etv Bharat
پاکستان کی لاہور ہائی کورٹ

لاہور: پاکستان کی لاہور ہائی کورٹ نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنےکا حکم دے دیا۔ جسٹس صفدر سلیم شاہد نے درخواستوں پر 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے احکامات خلاف قانون قرار دے دیے ہیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ 9 مئی کے حیران کن واقعے نے پرامن اور جمہوری ملک کی مسخ شدہ تصویر پیش کی، امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری تھی۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے لاہور، وزیرآباد، جھنگ، شیخوپورہ ، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدین، گجرات، ننکانہ صاحب، گوجرانوالا اور نارووال میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کو کالعدم قرار دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو سیاسی لیڈرکی گرفتاری پر ملک بھر میں افسوسناک ردعمل آیا، حکومت نے 9 مئی کے واقعے پر بغیر سوچے سمجھے لاتعداد نظربندی کے احکامات جاری کیے، حکومت کے پاس شواہد موجود تھے تو فوجداری مقدمات میں گرفتاری کے لیے بہت وقت تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

جسٹس صفدر سلیم شاہ کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کو الزامات کا پتہ تو ہو تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکیں، بغیر مقدمات کے شہریوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالنا افسوسناک ہے، ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی رپورٹ پر شہریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، ڈپٹی کمشنرز کا نظر بندی کا فیصلہ خود مینٹیننس آف پبلک آرڈیننس (ایم پی او) 1960 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے، تمام نظر بند افراد کو فوری طور رہا کیا جائے۔ (یو این آئی)

لاہور: پاکستان کی لاہور ہائی کورٹ نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنےکا حکم دے دیا۔ جسٹس صفدر سلیم شاہد نے درخواستوں پر 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر افراد کی نظر بندی کے احکامات خلاف قانون قرار دے دیے ہیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ 9 مئی کے حیران کن واقعے نے پرامن اور جمہوری ملک کی مسخ شدہ تصویر پیش کی، امن و امان قائم رکھنا حکومت کی ذمہ داری تھی۔

جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے لاہور، وزیرآباد، جھنگ، شیخوپورہ ، حافظ آباد، سیالکوٹ، منڈی بہاءالدین، گجرات، ننکانہ صاحب، گوجرانوالا اور نارووال میں پی ٹی آئی کارکنوں کی نظربندی کو کالعدم قرار دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو سیاسی لیڈرکی گرفتاری پر ملک بھر میں افسوسناک ردعمل آیا، حکومت نے 9 مئی کے واقعے پر بغیر سوچے سمجھے لاتعداد نظربندی کے احکامات جاری کیے، حکومت کے پاس شواہد موجود تھے تو فوجداری مقدمات میں گرفتاری کے لیے بہت وقت تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

جسٹس صفدر سلیم شاہ کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کو الزامات کا پتہ تو ہو تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکیں، بغیر مقدمات کے شہریوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالنا افسوسناک ہے، ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی رپورٹ پر شہریوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، ڈپٹی کمشنرز کا نظر بندی کا فیصلہ خود مینٹیننس آف پبلک آرڈیننس (ایم پی او) 1960 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے، تمام نظر بند افراد کو فوری طور رہا کیا جائے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.