بیروت: لبنان کی مزاحتمی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل پر شدید حملے شروع کر دیے۔ غزہ میں فلسطینیوں کے لیے ہر گزرتا لمحہ مشکل سے مشکل ہوتا جا رہا ہے، معصوم اور نہتے فلسطینی شہریوں کے پاس اسرائیلی حملوں سے بچنے کی کوئی جگہ نہیں بچی۔ 7 اکتوبر سے اسرائيل کی غزہ پر جارحیت جاری ہے، مسلسل بمباری میں 2 ہزار 800 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہزار سے زائد بچے اور 400 سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔
ادھر لبنان کی مزاحتمی تنظیم حزب اللہ نے سرحد پر اسرائیلی ٹینک کو گائیڈڈ میزائل سے تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کر دی۔ رپورٹس کے مطابق حملے کے وقت ٹینک میں موجود فوجیوں کی تعداد معلوم نہیں ہوسکی۔ اس کے علاوہ سرحدی علاقوں میں فوجی گاڑیاں بھی چن چن کر نشانہ بنائی گئیں۔ حزب اللہ نے ایک اور اسرائیلی ٹینک کو تباہ اور دو فوجیوں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ حزب اللہ نے سرحدی علاقوں پر اسرائیل کے لگائے گئے نگرانی کے کیمروں کو بھی خود کار ہتھیاروں سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
اس سے قبل ایران نے اسرائیل کے خلاف چند گھنٹوں میں کارروائی کی وارننگ دی تھی۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر خاموش تماشائی نہیں بنے رہ سکتے اس لیے مزاحمتی محاذ کا حملہ ممکن ہے اور ایران کا خود جنگ میں شریک ہونا بھی خارج از امکان نہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی اسرائیل فلسطین جنگ طویل ہونے کی دھمکی دی ہے۔ تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا ہمارا عظیم اتحادی ہے، امریکی اعلیٰ حکام اسرائیل آ رہے ہیں۔ (یو این آئی)