عمان، اردن: مصر، اردن اور فلسطینی اتھارٹی کے رہنما،اس ہفتے غزہ میں جنگ اور مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد پر بات کرنے کے لیے ملاقات کریں گے۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ میں فوری طور پر مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان رہنماوں نے اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران متعدد بار ملاقاتیں کی ہیں۔
اردن کی شاہی عدالت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بدھ (10 جنوری) کو یہ ملاقات بحیرہ احمر کے جنوبی شہر عقبہ میں ہوگی۔ سربراہی اجلاس کے بارے میں کچھ مزید تفصیلات منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہورہی ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن خطے میں ہیں۔ مصر اور اردن نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور حماس کے درمیان ماضی میں بھی تنازعات کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دونوں ممالک نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو غزہ سے باہر نکال کر فلسطینی ریاست کے مطالبے کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
- اسرائیل پر بڑھتا امریکی دباؤ:
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطی کے دورے سے واپس تل ابیب پہنچ گئے ہیں اور منگل کے روز اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کے بعد انھوں نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ جنگ میں شہریوں کو ہونے والے نقصانات میں کمی کے لیے مزید اقدامات کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ فلسطینیوں کو غزہ سے باہر آباد کرنے کی کسی بھی تجویز کو مسترد کرتا ہے۔ لنکن نے مشرق وسطی کے دورے کے دوران اسرائیل روانگی سے قبل ہوائی اڈے پر بلنکن نے کہا تھا کہ اسرائیل۔عرب تعلقات کو معمول پر لانے کےلیے غزہ میں جنگ بندی ضروری ہے۔ انٹونی بلنکن نے سعودی عرب کے دورے کے دوران عرب۔اسرائیل تعلقات کو معمول پر لانے اور ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ بلنکن نے ترکیہ، سعودی عرب،قطر اور اردن سمیت متحدہ عرب امارات کے بھی دورے کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے مشرقی یروشلم میں تقریباً 700 نئی سیٹلمنٹ یونٹس کی منظوری دے دی