واشنگٹن: امریکہ نے یوکرین کو سکیورٹی امداد کے اپنے 11ویں پیکیج کے حصے کے طور پر امریکہ میں تیار ہائی ٹیک میڈیم رینج راکٹ سسٹم کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی انتظامیہ کے سینئر افسران کے مطابق یہ سسٹم ان ہتھیاروں سے لیس ہوگا جس سے یوکرین تقریباً 80 کلومیٹر تک راکٹ داغ سکتا ہے۔ سی این این نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اس سسٹم کی زیادہ سے زیادہ رینج تقریباً 300 کلومیٹر ہے۔ امریکہ نے گزشتہ ماہ یوکرین کو ایم-777 ہووٹزر بھیجے تھے۔ Russia Ukraine War
حکام نے کہا کہ امریکہ یوکرین کے آلات کے رکھ رکھاؤ میں مدد کے لیے فضائی نگرانی کے ریڈار، اضافی نیزہ شکن ہتھیار، ہیلی کاپٹرز، ٹیکٹیکل گاڑیوں اور اسپیئر پارٹس کے لیے ایک نئے امدادی پیکیج کا اعلان کرے گا۔ یوکرین کے ڈونباس علاقے میں روس کی بڑھتی ہوئی گرفت کو روکنے کے لیے جدوجہد کرنے والے ملک کے رہنما مسلسل اس کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے جلد ہی اس حوالے سے باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کے روز کہا تھا کہ ان کا یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والا راکٹ سسٹم بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ بائیڈن نے پیر کو وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم روس کو نشانہ بنانے والا راکٹ سسٹم یوکرین نہیں بھیج رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Putin Warns Over Arms Supplies to Ukraine: پوتن نے فرانسیسی اور جرمن رہنماؤں کو یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی پر خبردار کیا
روس نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی پر امریکہ کو خبردار کیا ہے۔ روس نے یوکرین کو جدید راکٹ سسٹم اور جنگی سازوسامان فراہم کرنے کے واشنگٹن کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست تصادم کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کو بتایا کہ ماسکو یوکرین کے لیے امریکی فوجی امداد کو انتہائی منفی دیکھتا ہے۔ اور اس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔