نیویارک/جکارتہ: جیوش وائس فار پیس کے سینکڑوں مظاہرین نیویارک کے بڑے ٹرانسپورٹ مرکزوں میں سے ایک نیویارک گرینڈ سینٹرل اسٹیشن پر جمع ہوئے۔ یہ لوگ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین سیاہ ٹی شرٹس پہنے ہوئے ہیں، جن پر ’سیز فائر ناؤ ‘ اور ’ناٹ ان اؤور نیم‘، لکھا ہوا تھا۔ ان مظاہرین نے فلسطینیوں کی آزادی اور غزہ پر بمباری بند کرنے کے مطالبات کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔ یہاں مظاہرین نے "مزید ہتھیار نہیں۔ مزید جنگ نہیں۔ جنگ بندی وہ ہے جس کے لیے ہم لڑ رہے ہیں،‘‘ نعرے لگائے۔ یہاں بینر بھی لگائے گیے تھے۔میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی کی جانب سے اسٹیشن کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کرنے اور مسافروں سے متبادل راستے اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ جب مظاہرین اسٹیشن سے باہر اور مڈ ٹاؤن مین ہٹن کی 42 ویں سٹریٹ پر پہنچ گئے تو پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
-
⚠️ HAPPENING NOW AT NYC'S GRAND CENTRAL STATION: THOUSANDS OF JEWS AND ALLIES HOLD AN EMERGENCY SIT-IN, DEMANDING A CEASEFIRE IN GAZA. WE'RE TAKING OVER THE GRAND CONCOURSE. WE'RE REFUSING TO ALLOW A GENOCIDE BE CARRIED OUT IN OUR NAMES. CEASEFIRE NOW! NEVER AGAIN FOR ANYONE! ⚠️ pic.twitter.com/gyD3bqp4mJ
— Jewish Voice for Peace (@jvplive) October 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">⚠️ HAPPENING NOW AT NYC'S GRAND CENTRAL STATION: THOUSANDS OF JEWS AND ALLIES HOLD AN EMERGENCY SIT-IN, DEMANDING A CEASEFIRE IN GAZA. WE'RE TAKING OVER THE GRAND CONCOURSE. WE'RE REFUSING TO ALLOW A GENOCIDE BE CARRIED OUT IN OUR NAMES. CEASEFIRE NOW! NEVER AGAIN FOR ANYONE! ⚠️ pic.twitter.com/gyD3bqp4mJ
— Jewish Voice for Peace (@jvplive) October 27, 2023⚠️ HAPPENING NOW AT NYC'S GRAND CENTRAL STATION: THOUSANDS OF JEWS AND ALLIES HOLD AN EMERGENCY SIT-IN, DEMANDING A CEASEFIRE IN GAZA. WE'RE TAKING OVER THE GRAND CONCOURSE. WE'RE REFUSING TO ALLOW A GENOCIDE BE CARRIED OUT IN OUR NAMES. CEASEFIRE NOW! NEVER AGAIN FOR ANYONE! ⚠️ pic.twitter.com/gyD3bqp4mJ
— Jewish Voice for Peace (@jvplive) October 27, 2023
جیوش وائس فار پیس (جے وی پی) نے مظاہرے کو منظم کیا، نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایسی تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کیں ہیں جن میں پولیس اسٹیشن میں درجنوں مظاہرین دکھائی دے رہے ہیں۔ پولیس نے ان مظاہرین کے بازو کمر کے پیچھے باندھ رکھے ہیں۔ جے وی پی نے کہا کہ ہزاروں افراد نے اس میں حصہ لیا۔ اس مظاہرے کو جے وی پی نے "ایمرجنسی سٹ اِن" کا نام دیا۔ نیویارک میں یہ ریلی اس وقت سامنے آئی جب اسرائیل نے کہا کہ اس کی فوج غزہ کے محصور فلسطینی علاقے پر اپنے فضائی اور زمینی حملے تیز کر رہی ہے۔
دوسری جانب ،غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے 3000 سے زائد افراد نے جکارتہ میں امریکی سفارت خانے کی جانب مارچ کیا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور کچھ نے سیاہ اور سفید فلسطینی کیفیہ کے انداز میں سجے اسکارف پہن رکھے تھے۔ پی کے ایس پارٹی کے رکن اسکان قلبا لوبیس نے ریلی کا ایک ویڈیو ایکس پر پوسٹ کیا جس میں انھوں نے لکھا کہ "غزہ میں بچوں اور خواتین کا قتل انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے جسے روکا جانا چاہیے،" احتجاجی ریلی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری کا واشنگٹن کی حمایت کی وجہ سے امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کا انتخاب کیا۔