ETV Bharat / international

Israeli PM Fires Defense Minister اسرائیلی وزیراعظم نے وزیر دفاع کو برطرف کر دیا

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے رہنما اور وزیر دفاع گیلنٹ نے کہا تھا کہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے نے اسرائیلی معاشرے اور فوج میں افراتفری کا ماحول پیدا کردیا ہے جس سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ اس لیے متنازع عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روک دینا چاہیے۔

Israeli PM Benjamin fires Defense Minister in legal reform row
اسرائیلی وزیراعظم نے وزیر دفاع کو برطرف کر دیا
author img

By

Published : Mar 27, 2023, 5:35 PM IST

یروشلم: اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے متنازعہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیے جانے کی پاداش میں وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے انھیں عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کو دیر گئے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے بغیر کوئی وجہ بتائے وزیر دفاع گیلنٹ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کو بڑے پیمانے پر اس بات کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا اتحاد عدالتی اصلاحاتی بلوں کو آگے بڑھانا جاری رکھے گا جس کو اس ہفتے کے آخر میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

سابق وزیر دفاع گیلنٹ نے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد ایک ٹویٹ میں جواب دیا کہ اسرائیل کی حفاظت ہمیشہ میری زندگی کا مشن رہے گا۔ وہیں اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اور عدالتی اصلاحات کے سخت حامی ایتمار بین گویئر نے گیلنٹ کی برطرفی کا خیرمقدم کیا ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے گیلنٹ کو برطرف کیے جانے پر موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو پر سخت تنقید کی اور خبردار کیا کہ نظام انصاف میں تبدیلیاں اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ ہفتے کے روز ایک ٹیلی ویژن تقریر میں، سابق وزیر دفاع گیلنٹ نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مذاکرات اور عدالتی اصلاحاتی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے حکومتی کوششوں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے رہنما گیلنٹ نے کہا کہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے نے اسرائیلی معاشرے اور فوج میں افرتفری کا ماحول پیدا کر دیا ہے جس سے قومی سلامتی کو خطرہ ہے۔ گیلنٹ کے بعد دو دیگر لیکوڈ ممبران پارلیمنٹ اور ایک وزیر نے متنازعہ منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیا۔

یروشلم: اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے متنازعہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیے جانے کی پاداش میں وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے انھیں عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کو دیر گئے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے بغیر کوئی وجہ بتائے وزیر دفاع گیلنٹ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کو بڑے پیمانے پر اس بات کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا اتحاد عدالتی اصلاحاتی بلوں کو آگے بڑھانا جاری رکھے گا جس کو اس ہفتے کے آخر میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

سابق وزیر دفاع گیلنٹ نے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد ایک ٹویٹ میں جواب دیا کہ اسرائیل کی حفاظت ہمیشہ میری زندگی کا مشن رہے گا۔ وہیں اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اور عدالتی اصلاحات کے سخت حامی ایتمار بین گویئر نے گیلنٹ کی برطرفی کا خیرمقدم کیا ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپڈ نے گیلنٹ کو برطرف کیے جانے پر موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو پر سخت تنقید کی اور خبردار کیا کہ نظام انصاف میں تبدیلیاں اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ ہفتے کے روز ایک ٹیلی ویژن تقریر میں، سابق وزیر دفاع گیلنٹ نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مذاکرات اور عدالتی اصلاحاتی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے حکومتی کوششوں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے رہنما گیلنٹ نے کہا کہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے نے اسرائیلی معاشرے اور فوج میں افرتفری کا ماحول پیدا کر دیا ہے جس سے قومی سلامتی کو خطرہ ہے۔ گیلنٹ کے بعد دو دیگر لیکوڈ ممبران پارلیمنٹ اور ایک وزیر نے متنازعہ منصوبے کو روکنے کا مطالبہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.