اسرائیل نے جمعہ کو غزہ پٹی پر ایک نیا حملہ شروع کیا Israeli attack on Gaza جس میں انہوں نے اسلامی جہاد کے مسلح ونگ القدس کے ایک سینئر کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اس حملے میں ایک پانچ سالہ بچی سمیت کم از کم 10 فلسطینی ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی فضائی حملے نے غزہ شہر کے مغرب میں ایک خاندان کے گھر کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔ 65 سالہ نادیہ شملخ نے الجزیرہ کو بتایا کہ 10 افراد پر مشتمل ان کا خاندان ناشتہ کر رہا تھا اس دوران ہمارے پڑوسی ہمیں وہاں سے نکالنے کے لیے بھاگتے ہوئے آئے اور جیسے ہی ہم وہاں سے نکلے، گھر اور ہماری فصلیں سب تباہ ہوگئیں۔ مجھے اور میرے تین بچوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسان ہیں، اس علاقے میں کوئی جنگجو نہیں ہیں۔
اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس نے متعدد راکٹس اور مارٹر گولوں سے اسرائیلی قصبوں اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ القدس بریگیڈز نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں تل ابیب، بن گوریون ہوائی اڈے، اشدود، بیرشیبہ، اشکیلون، نیتیووٹ اور سڈروٹ پر 60 میزائلوں سے حملہ کیا۔
عرب لیگ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی میں شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف خطرناک کشیدگی کے نتائج کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتا ہے۔ ہم عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدام کریں اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے لیے ایک بین الاقوامی تحفظ کا نظام فراہم کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ "اسرائیلی قابض حکام اس جارحیت کے لیے پوری طرح ذمہ دار ہیں، اس لیے بین الاقوامی انصاف کے اداروں کے سامنے اس کی جوابدہی ہونی چاہیے۔
مصر نے کہا کہ وہ فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی فضائی حملوں کے درمیان غزہ پٹی میں امن بحال کرنے کے لیے رابطے کر رہا ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا کہ قاہرہ "غزہ کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے اور جان و مال کے تحفظ کے لیے رابطہ کر رہا ہے۔ بیان میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم ایک مصری اہلکار نے مقامی چینل ایکسٹرا نیوز کو بتایا کہ قاہرہ غزہ میں موجودہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل اور فلسطینی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد جنگ بندی کا تسلسل، خطے کا استحکام اور امن کے امکانات کا تحفظ ہے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف اپنے زوال کو تیز کریں گے۔ رئیسی نے اپنی کابینہ کے ساتھ میٹنگ میں کہا کہ "گزشتہ رات اپنے جرم کے ذریعے صیہونی حکومت نے ایک بار پھر دنیا کو اپنی غاصبانہ اور خلاف ورزی کرنے والی فطرت کا مظاہرہ کیا، لیکن غزہ کے عوام کی مزاحمت اس بچوں کو مارنے والی حکومت کے خاتمے میں تیزی لائے گی۔ ایران کی وزارت خارجہ نے بھی کل رات ایک بیان میں نسل پرست صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی گروہوں کو جواب دینے کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli Gaza Tension: غزہ کے خلاف اسرائیلی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، حماس رہنما
اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مسلح گروپوں کے خلاف ایک ہفتے کے آپریشن کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حملہ شروع کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ران کوچاو کے حوالے سے اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ جنگ بندی کے لیے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے اور غزہ پر آپریشن میں کم از کم ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں 40 سے زائد اہداف پر 55 میزائلوں اور توپ خانے سے 30 حملے کیے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہوں کے ساتھ غزہ کی پٹی کے ارد گرد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد، فوجی محکمے کو حکم دیا کہ وہ اسلامی جہاد کے خلاف آپریشن جاری رکھیں۔ وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا، "وزیر گینٹز نے فوجی محکمے کو اسلامی جہاد کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کی، اور غزہ سے اسرائیل تک راکٹ حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔" وزارت کے مطابق، گینٹز نے محکموں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اسرائیلی سرحدی علاقوں کے رہائشیوں کی مدد پر توجہ دیں جو غزہ کی پٹی سے فلسطینی گولہ باری کا شکار ہیں۔