ETV Bharat / international

اسرائیلی فوج نے 51 فلسطینی خواتین کو گرفتار کر لیا

Israel's oppression of women اسرائیل نے غزہ میں اکیاون فلسطینی خواتین کو گرفتار کرتے ہوئے انھیں جیل میں قید کیا ہے۔ ان خواتین کو اسرائیل کی ڈیمن جیل میں رکھا گیا ہے۔

The Israeli army arrested 51 Palestinian women in Gaza
The Israeli army arrested 51 Palestinian women in Gaza
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 5, 2024, 7:20 AM IST

Updated : Jan 5, 2024, 12:46 PM IST

رام اللہ: اسرائیلی فورسز نے حماس کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان غزہ کی پٹی سے کم از کم 51 فلسطینی خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ دو فلسطینی گروپوں نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی اتھارٹی برائے قیدیوں اور سابق قیدیوں کے امور اور فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ، ان خواتین کو اسرائیل کی ڈیمن جیل میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں ایک 82 سالہ خاتون اور اس کے کئی رشتہ دار شامل ہیں۔ گروپوں نے کہا کہ، غزہ میں قید خواتین کی اصل تعداد زیادہ ہے، لیکن ان کے پاس صرف ڈیمن جیل میں قید خواتین کے بارے میں واضح اعداد و شمار موجود ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو "تشدد اور تذلیل" کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں غزہ کے تمام قیدیوں کی طرح "افسوسناک حالات" میں حراست میں لیا گیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے وکلاء کو قیدیوں سے ملنے اور ان کے حالات کے بارے میں جاننے سے روکا، اور اس نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی تک رسائی سے بھی انکار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:بین الاقوامی عدالت آئندہ ہفتے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کی سماعت کرے گا

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل حکام نے صرف یہ انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے 661 قیدی ہیں، جنہیں اس نے "غیر قانونی جنگجو" قرار دیا۔

(یو این آئی)

رام اللہ: اسرائیلی فورسز نے حماس کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان غزہ کی پٹی سے کم از کم 51 فلسطینی خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ دو فلسطینی گروپوں نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی اتھارٹی برائے قیدیوں اور سابق قیدیوں کے امور اور فلسطینی قیدیوں کے کلب نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ، ان خواتین کو اسرائیل کی ڈیمن جیل میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں ایک 82 سالہ خاتون اور اس کے کئی رشتہ دار شامل ہیں۔ گروپوں نے کہا کہ، غزہ میں قید خواتین کی اصل تعداد زیادہ ہے، لیکن ان کے پاس صرف ڈیمن جیل میں قید خواتین کے بارے میں واضح اعداد و شمار موجود ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو "تشدد اور تذلیل" کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں غزہ کے تمام قیدیوں کی طرح "افسوسناک حالات" میں حراست میں لیا گیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے وکلاء کو قیدیوں سے ملنے اور ان کے حالات کے بارے میں جاننے سے روکا، اور اس نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی تک رسائی سے بھی انکار کیا۔

یہ بھی پڑھیں:بین الاقوامی عدالت آئندہ ہفتے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس کی سماعت کرے گا

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل حکام نے صرف یہ انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے 661 قیدی ہیں، جنہیں اس نے "غیر قانونی جنگجو" قرار دیا۔

(یو این آئی)

Last Updated : Jan 5, 2024, 12:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.