یروشلم: اسرائیل نے کہا کہ وہ غزہ میں حماس کے حکمرانوں کو شکست دینے کے لیے مہینوں یا اس سے زیادہ عرصے تک لڑنے کے لیے تیار ہے۔ حماس کے زیر کنٹرول علاقے میں وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں 17,700 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے تقریباً دو تہائی خواتین اور بچے ہیں۔ غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے تقریباً 90 فیصد محصور علاقے میں بے گھر ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ غزہ میں ناکافی انسانی امداد کی رسائی ہو پائی ہے، یہاں کے باشندوں کو خوراک، پانی اور دیگر بنیادی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ کچھ مبصرین کو خدشہ ہے کہ فلسطینیوں کو مکمل طور پر غزہ سے نکال دیا جائے گا۔ وہیں، حالیہ عارضی جنگ بندی میں اہم ثالثی کا کردار ادا کرنے واللے قطر کا کہنا ہے کہ جنگ کو روکنے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کی کوششیں جاری رہیں گی، لیکن جنگ بندی پر بات کرنے کی آمادگی ختم ہوتی جا رہی ہے۔
-
#Israel , the occupying power, has been waging a comprehensive war for 66 day in a row, affecting all aspects of #life in the Gaza Strip, imposing a blockade that results in either death or #displacement for Gaza civilians .
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
حرب شاملة تشنها إسرائيل السلطة القائمة بالاحتلال لليوم… pic.twitter.com/gtAHgbRI4y
">#Israel , the occupying power, has been waging a comprehensive war for 66 day in a row, affecting all aspects of #life in the Gaza Strip, imposing a blockade that results in either death or #displacement for Gaza civilians .
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) December 11, 2023
حرب شاملة تشنها إسرائيل السلطة القائمة بالاحتلال لليوم… pic.twitter.com/gtAHgbRI4y#Israel , the occupying power, has been waging a comprehensive war for 66 day in a row, affecting all aspects of #life in the Gaza Strip, imposing a blockade that results in either death or #displacement for Gaza civilians .
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) December 11, 2023
حرب شاملة تشنها إسرائيل السلطة القائمة بالاحتلال لليوم… pic.twitter.com/gtAHgbRI4y
-
The overall humanitarian situation in the Gaza Strip is rapidly and imminently #collapsing due to the ongoing occupation #massacres, the absence of essential humanitarian services, the spread of diseases and #epidemics, and the continuous #displacement of citizens from death to… pic.twitter.com/iIe0x3GYHi
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) December 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">The overall humanitarian situation in the Gaza Strip is rapidly and imminently #collapsing due to the ongoing occupation #massacres, the absence of essential humanitarian services, the spread of diseases and #epidemics, and the continuous #displacement of citizens from death to… pic.twitter.com/iIe0x3GYHi
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) December 10, 2023The overall humanitarian situation in the Gaza Strip is rapidly and imminently #collapsing due to the ongoing occupation #massacres, the absence of essential humanitarian services, the spread of diseases and #epidemics, and the continuous #displacement of citizens from death to… pic.twitter.com/iIe0x3GYHi
— State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) December 10, 2023
- بلنکن نے کانگریس کی منظوری کے بغیر اسرائیل کو ٹینک اور گولوں کی فروخت کا دفاع کیا:
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو ٹینک گولہ بارود کے تقریباً 14,000 راؤنڈز کی ہنگامی فروخت کا دفاع کیا ہے اور اسرائیل، یوکرین اور دیگر قومی سلامتی کی ترجیحات کے لیے 100 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا ہے۔ بلنکن نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی ضروریات کانگریس کو نظرانداز کرنے کے نادر فیصلے کو جواز فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ٹیلی ویژن انٹرویوز کے دوران کہا کہ "اسرائیل اس وقت حماس کے ساتھ لڑائی میں ہے۔" "اور ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کے پاس وہ ہو، جو اسے حماس کے خلاف اپنے دفاع کے لیے درکار ہے۔" بلنکن نے کہا کہ، ٹینک گولہ بارود اور متعلقہ امداد اسرائیل کو فوجی فروخت کا صرف ایک چھوٹا حصہ ہے اور باقی کانگریس کے جائزے سے مشروط ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اس میں کانگریس کی آواز سنی جائے۔ ٹینک کے گولوں میں 106 ملین ڈالر سے زیادہ کی فروخت کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب بائیڈن انتظامیہ کا بڑا امدادی پیکج امریکی امیگریشن پالیسی اور سرحدی حفاظت پر بحث میں پھنس گیا ہے۔
- جنگ بندی کی قرارداد پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ:
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کے لیے منگل (12 دسمبر) کو ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے اتوار کو اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک کو ایک خط بھیجا جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کی درخواست 22 رکنی عرب گروپ اور 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم نے کی ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ منگل کی سہ پہر کو ووٹنگ کی جانے والی قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل کی اس قرارداد سے ملتا جلتا ہے جسے امریکہ نے جمعہ کو ویٹو کر دیا تھا۔ منصور نے کہا کہ قرارداد کو 103 ممالک نے اسپانسر کیا تھا اور وہ جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹنگ کے بعد مزید معاونین اور زیادہ ووٹ کی امید کر رہے ہیں۔ جنرل اسمبلی میں کوئی ویٹو نہیں ہے، لیکن سلامتی کونسل کے برعکس اس کی قراردادیں قانونی طور پر پابند نہیں ہیں۔ وہ عالمی رائے کے بیرومیٹر کے طور پر بہر حال اہم ہیں۔
- اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکہ سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین فوری جنگی بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وائٹ ہاوس کے روبرو بھی ہر روز انسانی کارکنوں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
-
BREAKING: Hours before the annual White House Hanukkah party, 18 Jewish elders chain themselves to the White House gates demanding @POTUS stop funding and arming the genocide in Gaza.
— Jewish Voice for Peace (@jvplive) December 11, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Follow @JewishElders for more pic.twitter.com/OmA5bNO9PX
">BREAKING: Hours before the annual White House Hanukkah party, 18 Jewish elders chain themselves to the White House gates demanding @POTUS stop funding and arming the genocide in Gaza.
— Jewish Voice for Peace (@jvplive) December 11, 2023
Follow @JewishElders for more pic.twitter.com/OmA5bNO9PXBREAKING: Hours before the annual White House Hanukkah party, 18 Jewish elders chain themselves to the White House gates demanding @POTUS stop funding and arming the genocide in Gaza.
— Jewish Voice for Peace (@jvplive) December 11, 2023
Follow @JewishElders for more pic.twitter.com/OmA5bNO9PX
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کا حماس کو بہانہ بنا کر فلسطینی عوام کو اجتماعی سزا دینا ناقابل قبول ہے: روس
یہ بھی پڑھیں:القسام بریگیڈز نے نیا ویڈیو جاری کیا، اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا