دوحہ: حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے قطر میں مذاکرات کا انکشاف ہوا ہے۔ برطانوی خبر ایجنسی کا کہنا ہے قطر اسرائیلی جیلوں میں قید چھتیس فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی قیدی خواتین اور بچوں کی رہائی کے لیے حماس سے بات چیت کر رہا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
قطری حکام دوحہ اور غزہ میں حماس کی قیادت سے رابطے میں ہیں۔ مذاکراتی عمل میں قطر کے ساتھ امریکہ بھی شریک ہے۔ چینی خبر ایجنسی کا دعوی ہے کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق گرین سگنل دے دیا۔ قطر کے ٹیلی وژن الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی عسکری شاخ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان نے پیغام میں کہا ہے کہ زیر حراست اسرائیلیوں کی تعداد اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے جنہیں غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھا گیا ہے۔
حماس ترجمان نے یرغمال بنائے گئے افراد کے بارے میں اسرائیلی بیانات کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا، اسرائیلی علاقے میں داخلے اور میزائل حملے بھی سوچی سمجھی کارروائی کا حصہ تھے، اس آپریشن کے بیشتر نکات ہماری منصوبہ بندی کے مطابق چل رہے ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: