یروشلم: غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 3000 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں، جب کہ 11000 زخمی ہو چکے ہیں اور غزہ کے شمال میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ یہ اطلاع روس میں فلسطینی سفیر عبدالحفیظ نوفل نے منگل کو سولوویو لائیو میڈیا آؤٹ لیٹ کو دی۔
7 اکتوبر کو حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف ایک حیران کن طور پر بڑے راکٹ حملے شروع کیے، جس کے بعد اسرائیل نے اگلے دن حالتِ جنگ کا اعلان کیا اور جوابی حملہ کیا۔ پیر کے روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا جس کے بعد 20 لاکھ سے زائد افراد کو پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی منقطع کر دی گئی۔ اسرائیل نے اس تنازعے میں ایک ہزار سے زائد ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔
ہفتے کے آخر میں اسرائیلی فوج نے غزہ کے باشندوں پر زور دیا کہ وہ شمالی علاقے کو خالی کر دیں اور جنوب کی طرف فرارہو جائیں اور حماس کے اہداف پر آنے والے حملوں سے خبردار کیا۔ کئی بین الاقوامی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے الٹی میٹم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے سنگین انسانی نتائج برآمد ہوں گے۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: