ETV Bharat / international

Israeli Coercive Policies القدس کے خلاف اسرائیل جبری پالیسیوں پر کاربند ہے، حکومت فلسطین - اسرائیل فلسطین کشیدگی

فلسطینی امور داخلہ نے مقبوضہ علاقوں میں پانچ دہائیوں سے مقیم خاندانوں کی بے دخلی کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس بابت فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Etv Bharat
القدس کے خلاف اسرائیل جبری پالیسیوں پر کاربند ہے، حکومت فلسطین
author img

By

Published : Jun 13, 2023, 8:10 PM IST

یروشلم: فلسطینی امور داخلہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے القدس کے خلاف جبری پالیسیوں کا نفاذ جنگی جرم ہے جس کے خلاف موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ امور داخلہ نے مقبوضہ علاقوں میں پانچ دہائیوں سے مقیم خاندانوں کی بے دخلی سے متعلق تحریری بیان میں کہا ہے کہ مشرقی القدس کے پرانے علاقے باب العمود سے جبری طور پر خاندانوں کی بے دخلی جنگی جرم ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 45 سال سے جاری اشتعال انگیزی، شر پسندی اور حملوں کے بعد گھروں سے بے دخلی کا فیصلہ عالمی قوانین کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی جبری نقل مکانی کے مترادف ہے، اسرائیلی حکومت اس جبری نقل مکانی کے لیے فلسطینیوں کو مجبور کر رہی ہے، ہم عالمی برادری سے اس بابت فوری اقدامات اٹھانے کا اور جبری نقل مکانی، گھروں کی مسماری، آباد کاروں کی غآصبانہ حرکات اور مسجد اقصی کو منقسم کرنے سمیت مقامات مقدسہ پر حملوں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یاد رہے کہ القدس کے خاندانوں کو اسرائیلی حکومت کے بعد مقامی یہودی آباد کار تنظیموں نے گھروں سے بے دخلی کے لیے گیارہ جون تک کی مہلت دی تھی۔ واضح رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس چار روزہ سرکاری دورے پر منگل کی صبح چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔ چند ماہ قبل چین نے اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں سہولت کاری کی پیشکش کی تھی۔ اسرائیل فلسطین امن مذاکرات 2014 سے تعطل کا شکار ہیں۔ اس دورے کے بعد یہ امید کی جارہی ہے کہ اسرائیل فلسطین امن مذاکرات جلد بحال ہوسکتے ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

یروشلم: فلسطینی امور داخلہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے القدس کے خلاف جبری پالیسیوں کا نفاذ جنگی جرم ہے جس کے خلاف موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ امور داخلہ نے مقبوضہ علاقوں میں پانچ دہائیوں سے مقیم خاندانوں کی بے دخلی سے متعلق تحریری بیان میں کہا ہے کہ مشرقی القدس کے پرانے علاقے باب العمود سے جبری طور پر خاندانوں کی بے دخلی جنگی جرم ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 45 سال سے جاری اشتعال انگیزی، شر پسندی اور حملوں کے بعد گھروں سے بے دخلی کا فیصلہ عالمی قوانین کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی جبری نقل مکانی کے مترادف ہے، اسرائیلی حکومت اس جبری نقل مکانی کے لیے فلسطینیوں کو مجبور کر رہی ہے، ہم عالمی برادری سے اس بابت فوری اقدامات اٹھانے کا اور جبری نقل مکانی، گھروں کی مسماری، آباد کاروں کی غآصبانہ حرکات اور مسجد اقصی کو منقسم کرنے سمیت مقامات مقدسہ پر حملوں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یاد رہے کہ القدس کے خاندانوں کو اسرائیلی حکومت کے بعد مقامی یہودی آباد کار تنظیموں نے گھروں سے بے دخلی کے لیے گیارہ جون تک کی مہلت دی تھی۔ واضح رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس چار روزہ سرکاری دورے پر منگل کی صبح چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔ چند ماہ قبل چین نے اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں سہولت کاری کی پیشکش کی تھی۔ اسرائیل فلسطین امن مذاکرات 2014 سے تعطل کا شکار ہیں۔ اس دورے کے بعد یہ امید کی جارہی ہے کہ اسرائیل فلسطین امن مذاکرات جلد بحال ہوسکتے ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.