لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد کی عدالتوں کی ہدایت کے بعد، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس آئندہ 24 گھنٹوں میں سابق عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک کا دورہ کرے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسلام آباد کی ایک سیشن عدالت نے وفاقی دارالحکومت کی ایک عدالت سے تعلق رکھنے والی خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
پاکستانی میڈیا جیو نیوز کی خبر کے مطابق، خان پر 20 اگست کو F-9 پارک میں ایک ریلی میں جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چودھری اور پولیس افسران کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ قبل ازیں سول جج رانا مجاہد رحیم نے تین صفحات پر مشتمل محفوظ کیے گئے فیصلے کو سناتے ہوئے عمران خان کے عدالت میں بار بار عدم پیشی پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نے سماعت کے لیے پیشی کے بجائے، جج کے سامنے جسمانی طور پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی اور ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں شامل ہونے کی اجازت کی درخواست کی تھی۔ وہیں یہ بھی خبر گردش کر رہی تھی کہ عمران خان کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کے لیے بے چین، اسلام آباد سے ایک پولیس پارٹی پی ٹی آئی کے چیئرمین کو گرفتار کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے لاہور روانہ ہوئی ہے۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ اسلام آباد اور لاہور کے پولیس حکام کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے دوران کئی فیصلے کیے گئے، کیونکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دوسری بار خان کو گرفتار کرنے کے لیے شہر آئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے شرکاء نے فیصلہ کیا کہ اسلام آباد پولیس کی مکمل مدد کی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ دارالحکومت کے پولیس اہلکار بغیر کسی رکاوٹ کے خان کی زمان پارک رہائش گاہ تک پہنچیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اسلام آباد پولیس کے زمان پارک جانے سے پہلے، وہ خان کے چیف سیکیورٹی آفیسر سے رابطہ کریں گے۔ دو عدالتوں نے الگ الگ مقدمات میں خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، تاہم، وہ بار بار ان کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور اس کے بجائے، لاہور میں ایک ریلی نکالی، جہاں انہوں نے اس اتوار کو ایک تاریخی انتخابی ریلی کی قیادت بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں:
- Cases against Imran Khan پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف 76 سے زائد مقدمات
- Media Under Attack In Pakistan مجھے میڈیا کوریج سے باہر کرنے کے لئے میڈیا اداروں پر دباو ڈالا جا رہا ہے، عمران خان
جیو نیوز کے مطابق، توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں، اسلام آباد پولیس 5 مارچ کو بھی لاہور پہنچی تھی، لیکن انہیں بتایا گیا کہ خان اپنی زمان پارک کی رہائش گاہ پر نہیں ہیں، جس کے نتیجے میں وہ خالی ہاتھ چلے گئے۔ دن کے اوائل میں ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو بھی بحال کر دیا۔ اسلام آباد کی عدالت نے اس سے قبل سابق وزیراعظم کی جانب سے کیس کی سماعت سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ گزشتہ ہفتے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سربراہ کی مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے مقامی عدالت کی طرف سے جاری کردہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو معطل کر دیا تھا۔