ETV Bharat / international

Pak Court Summons Top Officials عمران خان کی گرفتاری پر چیف جسٹس برہم، پولیس چیف اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا

author img

By

Published : May 9, 2023, 9:23 PM IST

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انہوں پوچھا کہ یہ گرفتاری قانونی یا غیر قانونی ہونے کا تعین کرنے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری پر نوٹس لیا تھا، انہوں نے 15 منٹ کی دی گئی مہلت کے بعد سماعت کی تو آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے تاہم سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو رینجرز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کر لیا۔ اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ عمران خان اپنے خلاف درج کئی مقدمات میں ضمانت لینے آئے تھے اور تبھی انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ وہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس چیف (آئی جی) اور سیکریٹری داخلہ کو 15 منٹ میں طلب کرلیا۔

جج نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 15 منٹ میں عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے اب بھی تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں تاہم اگر اسلام آباد پولیس چیف عدالت میں پیش نہ ہوئے تو وہ وزیراعظم پاکستان کو طلب کریں گے۔ انہوں نے پوچھا کہ 'آپ بتائیں کس کیس میں گرفتاری ہوئی ہے؟

اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل نے جسٹس فاروق سے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ تاہم انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جاننا چاہتے ہیں کہ آج عدالت میں کیا ہوا۔ اسلام آباد چیف جسٹس کی طلبی کے بعد اسلام آباد پولیس چیف، سیکریٹری داخلہ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل 15 منٹ کی بجائے 45 منٹ بعد عدالت پہنچے جس کے بعد چیف جسٹس برہم ہوگئے۔

اسلام آباد کے آئی جی نے جواب دیا کہ عمران کی گرفتاری کا علم میڈیا کے ذریعے ہوا۔ عدالت میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پیش کرتے ہوئے، انہوں نے جج سے کہا، انہیں (عمران خان) کرپشن سے متعلق کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔' اس کے بعد جج نے کہا کہ 'لیکن جہاں تک مجھے معلوم ہے اور عدالتی عملے کے مطابق عمران کو نیب (قومی احتساب بیورو) نے گرفتار نہیں کیا۔ اگر گرفتاری قانون کی خلاف ورزی ہے تو مناسب احکامات جاری کروں گا۔ اس کے بعد عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جب رینجرز انہیں لے گئی تو وہ عمران خان کے ساتھ تھے۔ وکیل نے کہا کہ 'وہ عمران کو بائیو میٹرک روم میں داخل ہونے سے پہلے ہی گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔' انہوں نے کہا کہ رینجرز نے خان کو گرفتار کرنے کے لیے کمرے کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے اور کالی مرچ کا اسپرے استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: PTI Workers Protest عمران خان کے حامیوں کا کور کمانڈر لاہور کے گھر کے باہر دھرنہ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی گرفتاری پر نوٹس لیا تھا، انہوں نے 15 منٹ کی دی گئی مہلت کے بعد سماعت کی تو آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے تاہم سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو رینجرز نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کر لیا۔ اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ عمران خان اپنے خلاف درج کئی مقدمات میں ضمانت لینے آئے تھے اور تبھی انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ وہیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس چیف (آئی جی) اور سیکریٹری داخلہ کو 15 منٹ میں طلب کرلیا۔

جج نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو 15 منٹ میں عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے اب بھی تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں تاہم اگر اسلام آباد پولیس چیف عدالت میں پیش نہ ہوئے تو وہ وزیراعظم پاکستان کو طلب کریں گے۔ انہوں نے پوچھا کہ 'آپ بتائیں کس کیس میں گرفتاری ہوئی ہے؟

اسلام آباد کے ایڈووکیٹ جنرل نے جسٹس فاروق سے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ تاہم انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جاننا چاہتے ہیں کہ آج عدالت میں کیا ہوا۔ اسلام آباد چیف جسٹس کی طلبی کے بعد اسلام آباد پولیس چیف، سیکریٹری داخلہ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل 15 منٹ کی بجائے 45 منٹ بعد عدالت پہنچے جس کے بعد چیف جسٹس برہم ہوگئے۔

اسلام آباد کے آئی جی نے جواب دیا کہ عمران کی گرفتاری کا علم میڈیا کے ذریعے ہوا۔ عدالت میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پیش کرتے ہوئے، انہوں نے جج سے کہا، انہیں (عمران خان) کرپشن سے متعلق کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔' اس کے بعد جج نے کہا کہ 'لیکن جہاں تک مجھے معلوم ہے اور عدالتی عملے کے مطابق عمران کو نیب (قومی احتساب بیورو) نے گرفتار نہیں کیا۔ اگر گرفتاری قانون کی خلاف ورزی ہے تو مناسب احکامات جاری کروں گا۔ اس کے بعد عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جب رینجرز انہیں لے گئی تو وہ عمران خان کے ساتھ تھے۔ وکیل نے کہا کہ 'وہ عمران کو بائیو میٹرک روم میں داخل ہونے سے پہلے ہی گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔' انہوں نے کہا کہ رینجرز نے خان کو گرفتار کرنے کے لیے کمرے کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے اور کالی مرچ کا اسپرے استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: PTI Workers Protest عمران خان کے حامیوں کا کور کمانڈر لاہور کے گھر کے باہر دھرنہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.