اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی سے سکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کی، جس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا، عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی عمران خان کو تھریٹس کے لیول کا جائزہ لے کر سکیورٹی فراہم کرے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی اقدامات کے حوالے سے فیصلے مناسب مگر محسوس ہوتا ہے کہ صرف کاغذوں کی حد تک ہیں۔ پٹیشنر کے وکیل نے کہا عمران خان بطور سابق وزیراعظم جس سکیورٹی کے حقدار ہیں وہ فراہم کی جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم نامے میں لکھا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران خان کو فول پروف سکیورٹی دی گئی، تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی تھریٹس کی مناسبت سے سکیورٹی انتظامات کرتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے حالیہ جان لیوا حملے اور تھریٹ لیول کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹس کا جائزہ لے کر سابق وزیراعظم عمران خان کوسکیورٹی فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو فراہم کی گئی سکیورٹی کو واپس لے لی گئی تھی۔ پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے عمران خان کی سکیورٹی واپس لیے جانے کے بعد برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مریم نواز کو وزیر اعظم لیول کی سکیورٹی فراہم کی گئی تو دوسری جانب عمران خان سے سکیورٹی واپس لے لی گئی۔ انہوں نے اس قدم کو حکومت پاکستان کی ناقص حکمت عملی قرار دیا تھا۔
Imran Khan's security withdrawn: سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی واپس لے لی گئی
یو این آئی