اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان پر حملے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پہلو پر غور کرے۔ پاکستانی اخبار ڈان کی خبر کے مطابق، انہوں نے یہ ریمارکس عدالت میں پی ٹی آئی چیئرمین کو لانگ مارچ کے دوران درپیش خطرات کے بارے میں رپورٹ پیش کیے جانے کے بعد دیے۔Imran Khan life under Threat
جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے احتجاج سے ہونے والی تکلیف سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ایک موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ احتجاج کرنا سیاسی اور غیر سیاسی اداروں کا حق ہے لیکن اس کے تناظر میں شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوام کے حقوق متاثر نہ ہوں۔ سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
Imran Khan on Political Rivals حریفوں کا مقصد صرف مجھے ختم کرنا ہے، عمران خان
Appointment of Pak Army Chief آرمی چیف کی تقرری کے مسئلے سے ہم پیچھے ہٹ گئے ہیں، عمران خان
قابل ذکر ہے کہ فرانس 24 کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں، عمران خان نے کہا تھا کہ انہیں اب بھی مستقبل قریب میں اپنی زندگی پر ایک اور حملے کا خدشہ ہے۔ خان نے کہا، ان کے خیال میں مجھے راستے سے ہٹانے کا واحد راستہ مجھے ختم کرنا ہے۔ واضح رہے کہ وزیرآباد میں 3 نومبر کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور ان کئی راؤنڈ فائرنگ ہوئی جس میں ایک شخص ہلاک اور عمران خان سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے تھے۔