ETV Bharat / international

Terrorist Attack in Kabul کابل میں دہشت گردانہ حملے کے پیچھے داعش کا ہاتھ، طالبان

طالبان کے ترجمان بلال کریمی کہا کہ کابل میں وزارت خارجہ کے باہر ہونے والے خوفناک حملے صرف آئی ایس کے دہشت گرد کرسکتے ہیں۔ کابل میں پیر کو ہونے والے دھماکہ میں چھ شہریوں کی موت ہو گئی اور حکمراں طالبان تحریک کے تین افراد زخمی ہوگئے۔

Taliban
طالبان
author img

By

Published : Mar 27, 2023, 10:38 PM IST

کابل: طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کو کابل میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کا ذمہ دار دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) ہے جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ کریمی نے کہا کہ ایک بات واضح ہے۔ اس طرح کے خوفناک کام صرف آئی ایس کے دہشت گرد کرتے ہیں اور خوش قسمتی سے، ان میں سے 99 فیصد تک کا افغانستان میں امارت اسلامیہ (افغانستان) کی انٹیلی جنس فورسز نے صفایا کر دیا ہے۔ اس سے قبل کابل میں پیر کو ہونے والے دھماکہ میں چھ شہریوں کی موت ہو گئی اور حکمراں طالبان تحریک کے تین افراد زخمی ہو گئے۔

کابل پولیس کمان کے سربراہ خالد زادران نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک خود کش حملہ آور کو اپنے ہدف تک پہنچانے سے پہلے کابل میں ملک ازگر اسکوائر میں ایک چوکی پر حفاظتی دستوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران اس میں دھماکہ ہوا، جس میں چھ شہری مارے گئے اور کئی زخمی ہوگئے۔ اس حادثے میں طالبان کے تین فوجی بھی زخمی ہوگئے۔ قبل ازیں دن میں میڈیا نے خبر دی تھی کہ دھماکہ افغان وزیر خارجہ کی عمارت کے قریب ہوا ہے اور یہ شاپنگ سینٹر سے زیادہ دور نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل گیارہ جنوری کو بھی کابل میں وزارت خارجہ کے سامنے ایک خودکش حملے کو انجام دیا گیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔طالبان یہ اکثر دعویٰ کرتا رہا ہے کہ ہے کہ 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک کی سیکیورٹی میں بہتری آئی ہے لیکن ان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک میں درجنوں بم دھماکے اور حملے بھی ہو چکے ہیں، جن میں سے اکثر کا دعویٰ داعش (ISIS) گروپ کے مقامی گروپ نے کیا ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

کابل: طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے دعویٰ کیا ہے کہ پیر کو کابل میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کا ذمہ دار دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) ہے جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ کریمی نے کہا کہ ایک بات واضح ہے۔ اس طرح کے خوفناک کام صرف آئی ایس کے دہشت گرد کرتے ہیں اور خوش قسمتی سے، ان میں سے 99 فیصد تک کا افغانستان میں امارت اسلامیہ (افغانستان) کی انٹیلی جنس فورسز نے صفایا کر دیا ہے۔ اس سے قبل کابل میں پیر کو ہونے والے دھماکہ میں چھ شہریوں کی موت ہو گئی اور حکمراں طالبان تحریک کے تین افراد زخمی ہو گئے۔

کابل پولیس کمان کے سربراہ خالد زادران نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک خود کش حملہ آور کو اپنے ہدف تک پہنچانے سے پہلے کابل میں ملک ازگر اسکوائر میں ایک چوکی پر حفاظتی دستوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران اس میں دھماکہ ہوا، جس میں چھ شہری مارے گئے اور کئی زخمی ہوگئے۔ اس حادثے میں طالبان کے تین فوجی بھی زخمی ہوگئے۔ قبل ازیں دن میں میڈیا نے خبر دی تھی کہ دھماکہ افغان وزیر خارجہ کی عمارت کے قریب ہوا ہے اور یہ شاپنگ سینٹر سے زیادہ دور نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل گیارہ جنوری کو بھی کابل میں وزارت خارجہ کے سامنے ایک خودکش حملے کو انجام دیا گیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔طالبان یہ اکثر دعویٰ کرتا رہا ہے کہ ہے کہ 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک کی سیکیورٹی میں بہتری آئی ہے لیکن ان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک میں درجنوں بم دھماکے اور حملے بھی ہو چکے ہیں، جن میں سے اکثر کا دعویٰ داعش (ISIS) گروپ کے مقامی گروپ نے کیا ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.