ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایران کا سفارت خانہ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے سات سال بعد منگل کو دوبارہ کھول دیا گیا۔ سفارتی مشن کو دوبارہ کھولنے کے لیے سفارت خانے کے احاطے کے اندر ایک تقریب منعقد کی گئی، جس میں درجنوں سفارت کاروں اور حکام نے شرکت کی۔ سعودی زیر ملکیت العربیہ ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ ریاض میں ہونے والی تقریب میں ایرانی اور سعودی وزارت خارجہ کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقعے پر ایران کے نائب وزیر خارجہ علی رضا بگدیلی نے کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔
عالمی ذرائع کے مطابق ریاض میں سفارت خانے کی عمارت کے باہر ایرانی پرچم لہرایا گیا، جس کے ساتھ ایرانی قومی ترانہ بھی گیا گیا۔ دوبارہ کھولا جانے والا سفارت خانہ دونوں ممالک کے درمیان سفر کو آسان بنا سکتا ہے کیونکہ وہ براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے، تجارت بڑھانے اور تجارتی تعلقات کی بحالی کے لیے کام کرتے ہیں۔ اگرچہ سعودی عرب نے ابھی تک تہران میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ نہیں کھولا ہے۔
مزید پڑھیں: Iranian Embassy in Saudi Arabia سات سال کے بعد ایران کا سعودی عرب میں سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کو تیار
واضح رہے کہ یہ اقدام چین کی ثالثی میں 10 مارچ کو بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ہوا ہے۔ریاض نے سنہ 2016 میں تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے جب سنی اکثریتی مملکت کی جانب سے شیعہ مذہبی رہنما کی پھانسی کے خلاف مظاہروں کے دوران اس کے نمائندہ دفاتر پر حملہ کیا گیا تھا۔