تہران: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصرکنعانی نے بدھ کے روز کہاکہ بعض مغربی اور صہیونی جماعتوں کی جانب سے اس طرح کی متعصبانہ خبروں کی اشاعت کا مقصد ایران کے خلاف منفی ماحول پیدا کرنا اور خطے کے ممالک کے ساتھ موجودہ مثبت رجحانات کوختم کرنا ہے۔انھوں نے مزیدکہا کہ ایران باہمی احترام،بین الاقوامی اصولوں اور معاہدوں کے فریم ورک کے اندررہتے ہوئے اپنے ہمسایوں کے ساتھ اچھے ہمسائیگی کے تعلقات کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے اور خطے میں استحکام،سلامتی کے قیام اور فروغ کو اپنے ہمسایوں کے ساتھ تعمیری بات چیت میں مضمر سمجھتا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے منگل کے روز ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کاتبادلہ کیا ہے۔اس میں ایران کی طرف سے مملکت میں اہداف پر’ممکنہ حملے‘کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، امریکہ اور خطے کے دیگر ہمسایہ ممالک نے اپنی افواج کی الرٹ کی سطح بڑھا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Iran Saudi Arabia Conflict ایران سعودی عرب پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے، انٹلی جنس حکام
واشنگٹن نے منگل کے روزسعودی عرب کے خلاف ایرانی خطرے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ جواب دینے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں خطرے کی تصویرپرتشویش لاحق ہے اور ہم سعودی عرب کے ساتھ عسکری اور انٹیلی جنس چینلز کے ذریعے مسلسل رابطے میں ہیں۔ہم خطے میں اپنے مفادات اور شراکت داروں کے دفاع میں کام کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔
ایران نے سعودی عرب کو ایک ملفوف دھمکی دی تھی اور انتباہ جاری کیا تھا۔ایران کے پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈرحسین سلامی نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ سعودی رہنماؤں کو اسرائیل پرانحصار نہیں کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا تھا کہ سعودی رہ نما’شیشے کے محلوں‘میں رہتے ہیں۔انھوں نے سعودی قیادت کو مخاطب ہوکرخبردار کرنے کے انداز میں کہا تھا کہ ”آپ ایک ایسے اسرائیل پر بھروسہ کررہے ہیں جو ٹوٹ رہا ہے اور یہ آپ کے دور کا بھی اختتام ہوگا“۔ (یو این آئی)