تہران: ایران کے سابق نائب وزیر دفاع علی رضا اکبری کو "ملک کے خلاف جاسوسی" کے الزام میں پھانسی دے دی گئی۔ ایرانی عدلیہ کی سرکاری خبررساں ایجنسی میزان نیوز نے ہفتہ کے روز یہ اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق علی رضا اکبری پر 'برطانیہ کے لیے جاسوسی' کرکے زمین پر فساد برپا کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ایرانی حکام اسلامی ضابطوں اور داخلی سلامتی کی خلاف ورزی سے متعلق جرائم اور کے لیے یہی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔ علی رضا اکبری کے خلاف فرد جرم کے مطابق ملزم نے برطانیہ کی خفیہ انٹیلی جنس سروس، جسے MI6 بھی کہا جاتا ہے، ان کے ساتھ جاسوسی اور تعاون کرکے ایران کی قومی سلامتی کے خلاف ورزی کا ارتکاب کیا تھا، اور انہوں نے دشمنوں کے انٹیلی جنس افسران کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کی تھیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے ایران مخالف اقدامات سے "ملک کے امن عامہ میں بڑے پیمانے پر اور سنگین خلل پڑا ہے۔ میزان نیوز ایجنسی نے مزید کہا کہ اکبری کو SIS کے لیے جاسوسی کے عوض18 لاکھ یورو ملے تھے۔ ایرانی انٹیلی جنس وزارت نے بدھ کے روز اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اکبری نے ملک کے حساس اسٹریٹجک مراکز میں داخل ہوکر اہم ڈیٹا اکٹھا کیا اور جان بوجھ کر ایس آئی ایس کو بھیجا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طویل کارروائی کے بعد اس کی شناخت کی گئی اور اسے گرفتار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: قاسم سلیمانی کی جاسوسی کرنے والے شخص کو ایران کی جانب سے سزائے موت
یو این آئی