تہران: ایران نے منگل کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں 2016 کی کشیدگی کم ہونے اور خلیجی ریاستوں اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد اپنا پہلا سفیر مقرر کیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق، ایران کے نئے تعینات کردہ سفیر رضا امیری وزارت خارجہ میں ایرانی غیر ملکیوں کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ امیری اس سے قبل الجزائر، سوڈان اور اریٹیریا میں بھی ایران کے سفیر رہ چکے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس اگست میں، متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کیا اور تہران میں اپنے سفیر کی بحالی کا اعلان بھی کیا، جس سے ان کے پہلے سے کشیدہ تعلقات میں ایک اہم تبدیلی رونما ہوئی۔
واضح رہے کہ یو اے ای نے جنوری 2016 میں سعودی عرب کے ایران کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے بعد ایران کے ساتھ تعلقات کو کو کم کر دیا تھا، یہ اس وقت ہوا جب ریاض کی جانب سے ایک ممتاز شیعہ عالم کو پھانسی دیے جانے کے بعد ایرانی مظاہرین نے تہران میں سعودی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا۔ جس کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان دشمنی نے پہلے خلیج میں استحکام اور سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا اور مشرق وسطیٰ میں یمن سے شام تک تنازعات کو ہوا دی تھی۔ تاہم، گزشتہ ماہ ایک اہم پیش رفت میں ریاض نے اعلان کیا کہ وہ چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے میں تہران کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ قائم کرے گا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان برسوں کی دشمنی اب نئے دوستی میں تبدیل ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Saudi king Invites Iranian President معاہدے کے ایک ہفتے بعد ایرانی صدر کو دورہ ریاض کی دعوت
- Iran and Saudi Arabia Relations : سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی سے علاقائی استحکام میں اضافہ ہوگا، ایران
دریں اثنا یہ بھی خبر سامنے آرہی ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے لیے اعلیٰ سفیر جمعرات کو بیجنگ میں ملاقات کریں گے، کیونکہ دونوں علاقائی حریف چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے درمیان اپنے سفارتی تعلقات کے اگلے مراحل طے کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیرعبداللہیان کے درمیان ہونے والی ملاقات سات سال سے زائد عرصے میں سعودی عرب اور ایران کے سینئر ترین سفارت کاروں کے درمیان پہلی باضابطہ ملاقات ہوگی۔