بالی: بھارت کو ایک سال کے لیے جی 20 کی صدارت مل گئی ہے۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدوڈو نے بدھ کو بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے اختتام پر باضابطہ طور پر گروپ کی صدارت بھارت کو سونپ دی ہے۔ پی ایم مودی نے اسے ایک قابل فخر لمحہ قرار دیا۔ بھارت ایک سال کے لیے جی 20 گروپ کی صدارت کرے گا جس کا آغاز یکم دسمبر سے ہوگا۔ G20 Presidency to India
اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے جی 20 اجلاس سے خطاب کیا۔ بدھ کے روز اس سیشن کا موضوع ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن تھا۔ وزیر اعظم مودی نے جی 20 سربراہی اجلاس میں کہا تھا کہ بھارت میں ہم لوگوں کی ڈیجیٹل میڈیم تک رسائی کو یقینی بنا رہے ہیں، لیکن بین الاقوامی سطح پر ڈیجیٹل تقسیم ابھی بھی بہت گہری ہے۔ بھارت نے گزشتہ برسوں میں تجربہ کیا ہے کہ اگر ہم ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو شامل کرتے ہیں، تو یہ سماجی و اقتصادی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے آج بالی میں جرمنی، اٹلی، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور برطانیہ کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: India’s G20 presidency وزیراعظم مودی نے بھارت کی صدارت میں جی ٹوئنٹی کے لوگو، تھیم اور ویب سائٹ کا اجراء کیا
اس سے قبل منگل کو، وزیر اعظم نریندر مودی نے سالانہ G-20 سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو آج جی 20 سے زیادہ توقعات ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی، کوویڈ 19 عالمی وبا اور یوکرین کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے عالمی سطح پر چیلنجنگ ماحول کے درمیان اقوام متحدہ کے کردار کے بارے میں کہا کہ 'اس جیسے کثیر الجہتی ادارے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا، 'ہمیں یہ قبول کرنے میں پش و پیش نہیں ہونی چاہئے کہ اقوام متحدہ جیسے کثیرالجہتی ادارے عالمی چیلنجز کو حل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ مودی نے مزید کہا کہ 'میں نے متعدد دفعہ کہا ہے کہ ہمیں یوکرین میں سفارت کاری اور جنگ بندی کے راستے پر واپس آنے کا راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ وقت کی ضرورت ہے کہ دنیا میں امن، ہم آہنگی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اور اجتماعی اقدامات کیے جائیں۔