ETV Bharat / international

First Female Sikh Judge in US امریکا میں پہلی سکھ خاتون جج نے حلف اٹھایا

بھارتی نژاد منپریت مونیکا سنگھ Manpreet Monica Singh امریکہ میں پہلی سکھ خاتون جج بن گئی ہیں۔ منپریت مونیکا سنگھ کے والد 1970 کی دہائی کے اوائل میں امریکہ ہجرت کر گئے تھے۔ وہ گزشتہ 20 برسوں سے مقامی، ریاستی اور قومی سطح پر شہری حقوق کی بہت سی تنظیموں میں شامل رہی ہیں۔ First Female Sikh Judge in US

Indian origin First Female Sikh Judge Sworn In USA
امریکا میں پہلی سکھ خاتون جج نے حلف اٹھالیا
author img

By

Published : Jan 9, 2023, 3:25 PM IST

ہیوسٹن: بھارتی نژاد منپریت مونیکا سنگھ Manpreet Monica Singh نے ہیرس کاؤنٹی کی جج کے طور پر حلف اٹھانے کے ساتھ ہی وہ امریکہ میں پہلی خاتون سکھ جج بن گئیں۔ منپریت مونیکا سنگھ کی پیدائش اور پرورش ہیوسٹن میں ہوئی اور اب وہ اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ بیلیئر میں رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے جمعہ کو ٹیکساس میں قانون نمبر 4 میں ہیرس کاؤنٹی سول کورٹ کے جج کے طور پر حلف اٹھایا۔ First Female Sikh Judge in US

انھوں نے حلف برداری کی تقریب میں کہا، یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے کیونکہ میں ہیوسٹن کی سب سے زیادہ نمائندگی کرتی ہوں اور میں بہت خوش ہوں۔ بھارتی نژاد امریکی جج روی سندیل نے کمرہ عدالت میں تقریب کی صدارت کی۔ سندیل نے کہا، یہ واقعی سکھ برادری کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ سندیل ریاست کے پہلے جنوبی ایشیائی جج بھی ہیں۔ منپریت مونیکا سنگھ نے فیس بک پوسٹ میں لکھا، اس کو تاریخی لمحہ بنانے کے لیے آپ سب کا شکریہ۔ میں اپنے 2 دہائیوں کے تجربے کو اچھے استعمال میں لانے کے لیے تیار ہوں۔منپریت نہ صرف سکھوں کی سفیر ہیں بلکہ وہ ہر رنگ کی خواتین کی سفیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

US Midterm Elections پہلی بھارتی نژاد سکھ خاتون کیلیفورنیا اسمبلی کے لیے منتخب

Aruna Miller Maryland Lt Governor میری لینڈ میں لیفٹیننٹ گورنر کا عہدہ جیتنے والی پہلی بھارتی نژاد امریکی خاتون

سنگھ کے والد 1970 کی دہائی کے اوائل میں امریکہ ہجرت کر گئے تھے۔ نچلی عدالت کے وکیل، مونیکا سنگھ بیس برسوں سے مقامی، ریاستی اور قومی سطح پر شہری حقوق کی کئی تنظیموں میں شامل رہی ہیں۔ واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں 500,000 سکھ رہتے ہیں جن میں سے 20,000 ہیوسٹن کے علاقے میں رہتے ہیں۔ ہیوسٹن کے میئر سلویسٹر ٹرنر نے کہا، یہ سکھ برادری کے لیے ایک قابل فخر دن ہے، بلکہ ہر رنگ کے لوگوں کے لیے بھی ایک قابل فخر دن ہے جو عدالت کے تنوع میں ہیوسٹن شہر کے تنوع کو دیکھتے ہیں۔

ہیوسٹن: بھارتی نژاد منپریت مونیکا سنگھ Manpreet Monica Singh نے ہیرس کاؤنٹی کی جج کے طور پر حلف اٹھانے کے ساتھ ہی وہ امریکہ میں پہلی خاتون سکھ جج بن گئیں۔ منپریت مونیکا سنگھ کی پیدائش اور پرورش ہیوسٹن میں ہوئی اور اب وہ اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ بیلیئر میں رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے جمعہ کو ٹیکساس میں قانون نمبر 4 میں ہیرس کاؤنٹی سول کورٹ کے جج کے طور پر حلف اٹھایا۔ First Female Sikh Judge in US

انھوں نے حلف برداری کی تقریب میں کہا، یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے کیونکہ میں ہیوسٹن کی سب سے زیادہ نمائندگی کرتی ہوں اور میں بہت خوش ہوں۔ بھارتی نژاد امریکی جج روی سندیل نے کمرہ عدالت میں تقریب کی صدارت کی۔ سندیل نے کہا، یہ واقعی سکھ برادری کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ سندیل ریاست کے پہلے جنوبی ایشیائی جج بھی ہیں۔ منپریت مونیکا سنگھ نے فیس بک پوسٹ میں لکھا، اس کو تاریخی لمحہ بنانے کے لیے آپ سب کا شکریہ۔ میں اپنے 2 دہائیوں کے تجربے کو اچھے استعمال میں لانے کے لیے تیار ہوں۔منپریت نہ صرف سکھوں کی سفیر ہیں بلکہ وہ ہر رنگ کی خواتین کی سفیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

US Midterm Elections پہلی بھارتی نژاد سکھ خاتون کیلیفورنیا اسمبلی کے لیے منتخب

Aruna Miller Maryland Lt Governor میری لینڈ میں لیفٹیننٹ گورنر کا عہدہ جیتنے والی پہلی بھارتی نژاد امریکی خاتون

سنگھ کے والد 1970 کی دہائی کے اوائل میں امریکہ ہجرت کر گئے تھے۔ نچلی عدالت کے وکیل، مونیکا سنگھ بیس برسوں سے مقامی، ریاستی اور قومی سطح پر شہری حقوق کی کئی تنظیموں میں شامل رہی ہیں۔ واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں 500,000 سکھ رہتے ہیں جن میں سے 20,000 ہیوسٹن کے علاقے میں رہتے ہیں۔ ہیوسٹن کے میئر سلویسٹر ٹرنر نے کہا، یہ سکھ برادری کے لیے ایک قابل فخر دن ہے، بلکہ ہر رنگ کے لوگوں کے لیے بھی ایک قابل فخر دن ہے جو عدالت کے تنوع میں ہیوسٹن شہر کے تنوع کو دیکھتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.