اقوام متحدہ:بھارت نے منی پور پر اقوام متحدہ کے ماہرین کے تبصرہ کو خارج کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا۔بھارت نے شمال مشرقی ریاست میں حالات پرامن ہونے کا دعویٰ کیا۔پیر کے روز حقوق انسانی کی ہائی کمیشن آفس کی اسپیشل پروسیجر برانچ کے نام ایک ایک بیان جاری کرتے ہوئے انڈین مشن نے واضح کیا کہ منی پور میں حالات پرامن اور مستحکم ہیں اور بھارتیہ حکومت امن وامان کی برقراری کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کیلئے پرعزم ہے۔جنیوا میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر اور دیگر عالمی تنظیموں کو بھارت کے مستقل مشن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت منی پور کے لوگوں سمیت تمام بھارتیوں کے انسانی حقوق کی حفاظت کیلئےپرعزم ہے۔بھارت کے مستقل مشن نے منی پور پر اس خبر کو خارج کرتے ہوئے ،اسے غیر ضروری، مفروضہ اور گمراہ کن ہی نہیں بلکہ منی پور کی صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لیے بھارتیہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں مکمل ادراک کی کمی کو بھی دھوکہ دینے والی خبر قرار دیا۔
بھارت کا یہ ردعمل اقوام متحدہ کے ماہرین کے ایک گروپ کی جانب سے منی پور میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کی رپورٹوں کے بارے میں سخت تبصرہ کے بعد سامنے آیا، جس میں مبینہ طور پر جنسی تشدد، ماورائے عدالت قتل،گھروں کو تباہ کرنے، جبری نقل مکانی، تشدد اور ناروا سلوک شامل ہیں۔
ایس پی ایم ایچ یعنی اسپیشل پروسیجر مینڈیٹ ہولڈرز کی جانب سے منی پور پراقوام متحدہ کے ماہرین کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے، بھارت کے مستقل مشن نے مایوسی اور حیرت کا اظہار کیا۔بھارتیہ مشن نے کہا کہ ایس پی ایم ایچ نے 29 اگست 2023 کو اسی موضوع پر جاری کردہ جوائنٹ کمیونیکیشن کا جواب دینے کے لیے ہندوستانی حکومت کو دیئے گئے 60 دن کی مدت کا انتظار کیے بغیر پریس ریلیز جاری کردی
مزید پڑھیں: منی پور کے بارے میں وزیر اعظم عوام کو گمراہ کررہے ہیں: برندا کرات
بھارتیہ مشن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جس میں قانون کی حکمرانی اور اپنے لوگوں کے انسانی حقوق کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے مستقل عزم ہے۔