اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے منگل کو لندن سے اپنی پارٹی پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل (این) کے آن لائن اجلاس سے خطاب کیا۔ خیال کیا جارہا ہے کہ انہوں نے یہ اجلاس اپنے پاکستان واپسی سے قبل اپنی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو متحد کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔ نواز شریف نے اپنے آن لائن خطاب میں پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھارت کی ترقی اور پاکستان کی موجودہ صورتحال کا موازنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چاند پر پہنچ گیا ہے، اس نے جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیابی سے میزبانی کی جبکہ پاکستان دوسرے ممالک سے پیسے مانگ رہا ہے۔
پاکستان واپسی سے قبل لندن میں آن لائن اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آج پاکستان کے وزیراعظم فنڈز کے لیے ایک ملک سے دوسرے ملک جا رہے ہیں، جب کہ بھارت چاند پر قدم رکھ کر دنیا کی میزبانی کر رہا ہے۔ انہوں نے رہنماؤں اور کارکنوں میں سوال اٹھایا کہ پاکستان بھارت کی طرح ترقی کیوں نہیں کر سکا؟ انہوں نے سوال کیا کہ ہماری خراب حالت کا ذمہ دار کون ہے؟ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں غریب عوام خوراک کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی معیشت کی موجودہ صورتحال پر تنقید کی۔ شریف نے کہا کہ جن لوگوں نے پاکستان کے ساتھ یہ کیا وہ سب سے بڑے مجرم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- پاکستان کمزور معیشت کی وجہ سے سفارت خانوں کے ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے میں ناکام
- پاکستان کی معیشت بحران کا شکار، روپیہ کی قدر میں تاریخی گراوٹ
نواز شریف نے اپنی تقریر میں بڑا دعویٰ کیا کہ بھارت نے معاشی اصلاحات کے لیے وہی اقدامات کیے جو انھوں نے 1990 میں شروع کیے تھے۔ شریف نے دعویٰ کیا کہ جب اٹل بہاری واجپائی بھارت کے وزیر اعظم بنے تو ان کے خزانے میں صرف ایک ارب ڈالر تھے۔ اب ان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 600 بلین امریکی ڈالر ہو گئے ہیں۔ شریف نے کہا کہ بھارت کے مقابلے میں ہم کہاں کھڑے ہیں؟ ہم چین اور خلیجی ممالک سے پیسے مانگ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی و سیاسی بحران کا شکار ہے۔