ETV Bharat / international

India Middle East Europe Economic Corridor بھارت مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری سعودی عرب کے لیے بڑی اہمیت کی حامل: محمد بن سلمان - سعودی عرب بھارت

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اقتصادی راہداری اقتصادی بندھن کو مضبوط بنا کر ہمارے ممالک کے مشترکہ مفادات کی خدمت کرے گی۔ اس سے دوسرے ممالک میں ہمارے شراکت داروں اور عمومی طور پر عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ India Middle East Europe Economic Corridor

Mohammed bin Salman
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان
author img

By UNI (United News of India)

Published : Sep 12, 2023, 7:54 PM IST

ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ بھارت مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری سعودی عرب کے دیگر ممالک میں شراکت داروں اور عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان، جو بھارت کے سرکاری دورے پر تھے، نے سعودی عرب بھارت سرمایہ کاری فورم کے موقع پر جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی، سے خطاب کیا۔

محمد بن سلمان نے کہا کہ اقتصادی راہداری اقتصادی بندھن کو مضبوط بنا کر ہمارے ممالک کے مشترکہ مفادات کی خدمت کرے گی۔ اس سے دوسرے ممالک میں ہمارے شراکت داروں اور عمومی طور پر عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اقتصادی راہداری کے فوائد کے بارے میں محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی سمندری ٹریفک میں مثبت شراکت دیکھ رہے ہیں، ریلوے اور بندرگاہوں کے رابطوں سمیت انفراسٹرکچر کو ترقی دی جائے گی، سامان اور خدمات کی آمدورفت میں اضافہ کیا جائے گا، متعلقہ فریقوں کے درمیان باہمی تجارت کو مضبوط بنایا جائے گا اور توانائی کی پائپ لائنیں بچھائی جائیں گی۔

واضح رہے کہ جی 20 لیڈرز سمٹ سے واپس آنے والے طیارے میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ زیر بحث اقتصادی راہداری ترکیہ کے بغیر ممکن نہیں۔ (انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور) ترکیہ کے بغیر کوریڈور نہیں ممکن نہیں ہے۔ مشرق سے مغرب تک ٹریفک کے لیے موزوں ترین لائن ترکیہ ہی ہے۔ 18 ویں جی 20 لیڈروں کی سربراہی کانفرنس 9-10 ستمبر کو بھارت میں "ایک دنیا، ایک خاندان اور ایک مستقبل" کے موضوع کے ساتھ منعقد ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم مودی نے بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کا اعلان کیا۔ اقتصادی راہداری کے لیے بھارت، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، سعودی عرب، یورپی یونین، فرانس، اٹلی، جرمنی اور امریکہ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ زیر بحث اقتصادی راہداری؛ یہ دو الگ الگ راہداریوں پر مشتمل ہونے کا منصوبہ ہے: مشرقی راہداری جو بھارت کو مغربی ایشیا/مشرق وسطی سے جوڑتی ہے اور شمالی کوریڈور مغربی ایشیا/مشرق وسطی کو یورپ سے جوڑتی ہے۔

مجوزہ کوریڈور بھارت سے یو اے ای تک جائے گی، پھر سعودی عرب، اردن اور اسرائیل سے ہوتے ہوئے یورپ تک رسائی حاصل کرے گی۔ اس منصوبے میں بھارت سے لدے ہوئے سامان کو اسرائیل اور یونان کی بندرگاہوں کے ذریعے تیزی سے یورپ بھیجا جائے گا۔ (یو این آئی)

ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ بھارت مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری سعودی عرب کے دیگر ممالک میں شراکت داروں اور عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان، جو بھارت کے سرکاری دورے پر تھے، نے سعودی عرب بھارت سرمایہ کاری فورم کے موقع پر جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی، سے خطاب کیا۔

محمد بن سلمان نے کہا کہ اقتصادی راہداری اقتصادی بندھن کو مضبوط بنا کر ہمارے ممالک کے مشترکہ مفادات کی خدمت کرے گی۔ اس سے دوسرے ممالک میں ہمارے شراکت داروں اور عمومی طور پر عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اقتصادی راہداری کے فوائد کے بارے میں محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی سمندری ٹریفک میں مثبت شراکت دیکھ رہے ہیں، ریلوے اور بندرگاہوں کے رابطوں سمیت انفراسٹرکچر کو ترقی دی جائے گی، سامان اور خدمات کی آمدورفت میں اضافہ کیا جائے گا، متعلقہ فریقوں کے درمیان باہمی تجارت کو مضبوط بنایا جائے گا اور توانائی کی پائپ لائنیں بچھائی جائیں گی۔

واضح رہے کہ جی 20 لیڈرز سمٹ سے واپس آنے والے طیارے میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ زیر بحث اقتصادی راہداری ترکیہ کے بغیر ممکن نہیں۔ (انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور) ترکیہ کے بغیر کوریڈور نہیں ممکن نہیں ہے۔ مشرق سے مغرب تک ٹریفک کے لیے موزوں ترین لائن ترکیہ ہی ہے۔ 18 ویں جی 20 لیڈروں کی سربراہی کانفرنس 9-10 ستمبر کو بھارت میں "ایک دنیا، ایک خاندان اور ایک مستقبل" کے موضوع کے ساتھ منعقد ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم مودی نے بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری کا اعلان کیا۔ اقتصادی راہداری کے لیے بھارت، متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، سعودی عرب، یورپی یونین، فرانس، اٹلی، جرمنی اور امریکہ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ زیر بحث اقتصادی راہداری؛ یہ دو الگ الگ راہداریوں پر مشتمل ہونے کا منصوبہ ہے: مشرقی راہداری جو بھارت کو مغربی ایشیا/مشرق وسطی سے جوڑتی ہے اور شمالی کوریڈور مغربی ایشیا/مشرق وسطی کو یورپ سے جوڑتی ہے۔

مجوزہ کوریڈور بھارت سے یو اے ای تک جائے گی، پھر سعودی عرب، اردن اور اسرائیل سے ہوتے ہوئے یورپ تک رسائی حاصل کرے گی۔ اس منصوبے میں بھارت سے لدے ہوئے سامان کو اسرائیل اور یونان کی بندرگاہوں کے ذریعے تیزی سے یورپ بھیجا جائے گا۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.