وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو یوکرین جنگ میں شدت پر گہری تشویش ہے، جس میں بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا اور عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا۔ بھارت نے کہا ہے کہ وہ روس یوکرین کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے۔Escalation of Conflict in Ukraine
قابل ذکر بات یہ ہے کہ روس نے پیر کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت اس کے کئی شہروں پر حملے کرتے ہوئے شہری اہداف کو نشانہ بنایا۔ دارالحکومت کیف میں ہونے والے حملوں میں آٹھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔یوکرینی حکام نے کہا کہ انہوں نے توانائی کے اہم ڈھانچے کو نشانہ بنایا اور یوکرین کے کئی علاقے اب بجلی سے محروم ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت نے روس اور یوکرین دونوں سے فوری طور پر دشمنی ختم کرنے اور سفارت کاری اور بات چیت کے راستے پر فوری واپسی پر زور دیا۔ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ دشمنی میں اضافہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ ہم فوری طور پر دشمنی کو ختم کرنے اور سفارت کاری اور بات چیت کے راستے پر فوری واپسی پر زور دیتے ہیں۔
بھارت نے تنازعہ کے آغاز سے ہی مسلسل اس بات کا اعادہ کرتا رہا ہے کہ عالمی نظام اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور تمام ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے اصولوں پر منحصر ہے۔ بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ایسی تمام کوششوں کی حمایت کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine war یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں میں روس کا میزائل حملہ
Russia Ukraine War روس ہمیں زمین سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، یوکرینی صدر زیلنسکی
وہیں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کو کریمیا پل پر حملے کے بعد مزید سخت جوابی کارروائی سے خبردار کیا اور کہا کہ یوکرین پر حملے کیف کے دہشت گرد اقدامات کے جواب میں تھے۔ کئی گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ خوفناک حملہ ماسکو کے فوجی حملوں میں اچانک شدت کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک دن پہلے، پوتن نے روس کو کریمیا سے ملانے والے واحد پل پر ہونے والے دھماکے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا تھا۔ تاہم یوکرین نے کرچ پل پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، جو روسی سرزمین اور کریمیا کے درمیان اہم رابطہ ہے۔