اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے 'امربالمعروف' سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سب سے پہلے اپنی قوم کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ جس طرح میری کال پر پاکستان کے ہر کونے سے آج یہاں آئے اور آج میں آپ سے اپنے دل کی باتیں کرنا چاہتا ہوں۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں پر سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ تین چوہے ملک کو 30 سال سے لوٹ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے تحریک عدم اعتماد پر ووٹ کے بدلے رشوت دینے کی اپوزیشن کے تجویز کو مسترد کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین پارلیمنٹ کی تعریف کی۔Imran Khan's Address to Islamabad Rally وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) 2013 میں سڑکیں بنائی اور ہم نے 2021 میں بنائیں، جو 2013 میں فی کلومیٹر سڑک بنی اس سے 2021 میں 23 کروڑ سستی بنی، انہوں نے ایک ہزار ارب روپے کی ملک سے چوری کی۔
انہوں نے اہم اپوزیشن جماعتوں (پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں چوہے گزشتہ 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ عمران خان نے دارالحکومت کے پریڈ گراؤنڈ میں بڑے جلسے کے دوران کہا کہ گزشتہ 30 سالوں سے مل کر قوم کا خون چوسا ہے۔ اس نے ملک سے باہر کروڑوں ڈالر کی دولت جمع کر رکھی ہے۔ یہ سب ڈرامہ قومی مفاہمتی آرڈیننس کے لیے ہو رہا ہے۔وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں، جیسا کہ جنرل پرویز مشرف (پاکستان کے سابق آرمی چیف) نے کیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان یہیں نہیں رکے انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے اپوزیشن مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ باہر سے پیسے لے کر حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی اور حکومت بدلنے کی کوشش باہر سے کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں الزامات نہیں لگا رہا ہے، میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہہ رہا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھیں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایک عظیم نظریے کے تحت بنا تھا، وہ نظریہ ایک فلاحی ریاست تھا جو کہ مدینہ کے اصولوں پر کھڑا کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے بڑی دیر تک پاکستان کے نظریے کا پتا نہیں تھا لیکن اپنے ذاتی تجربے پر پتا چلا، جب مجھے دین کی سمجھ آئی تو وہ نظریہ مجھے مغرب میں نظر آیا اور پہلی دفعہ برطانیہ گیا تو سمجھ آیا فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہم فلاحی ریاست کی طرف نکل چکے ہیں، ہم وہ ملک ہے جو دنیا میں جو ترقی پذیر ممالک ہیں وہاں ہیلتھ انشورنس نہیں ہے لیکن ہم ہیلتھ انشورنس لے کر آئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری قوم کے اس جنون کے تحت پاکستان کو دنیا کی عظیم قوم بنانا ہے، میں اپنے نظریے پر 25 سال سے کھڑا ہوں اور میرا ایمان ہے کہ اگر نبی ﷺ کے راستے پر چلے تو ہمارا ملک عظیم ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اس سے زیادہ تفصیل سے بات نہیں کر رہا کیونکہ میری کوشش ہوتی ہے کہ میرے ملک کے مفادات کے تحفظ کی کوشش کی جائے، ملک کو نقصان نہیں پہنچی چاہیے، میں نے پوری بات نہیں کی ورنہ میں کسی سے نہیں ڈرتا۔انہوں نے کہا کہ میرا چیلنج ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں میں نے جتنا کم پیسہ خرچ کیا اتنا کسی نے نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میری ان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ وزیر اعظم کے خطاب سے قبل وفاقی وزرا مراد سعید، اسد عمر اور شیخ رشید نے شرکا سے خطاب میں اپوزیشن بالخصوص شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپوزیشن رہنماؤں کو ’ڈاکو‘ قرار دیا۔