پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان پر ایک ریلی میں فائرنگ کرنے والے حملہ آور نے کہا ہے کہ میں عمران کو اس لیے مارنے آیا تھا کیونکہ وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے۔ فائرنگ سے عمران زخمی ہوگئے تھے۔ دوران تفتیش حملہ آور کا کہنا تھا کہ ’عمران لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے اور مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اس لیے اسے مارنے کی کوشش کی۔ میں اکیلا ہوں، میرے پیچھے کوئی نہیں ہے۔ جس دن سے اس نے لاہور چھوڑا، میں اس کے لیے کوشش کر رہا تھا۔ میں بائیک پر اکیلا آیا تھا، اس سوال پر کہ موٹر سائیکل کہاں ہے، حملہ آور نے کہا کہ میں نے اسے اپنے ماموں کی دکان پر کھڑا کیا ہے، میرے ماموں کی موٹر سائیکل کی دکان ہے۔Imran khan attacked
-
اقبالی بیان۔ pic.twitter.com/NjEXbl1zu4
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) November 3, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">اقبالی بیان۔ pic.twitter.com/NjEXbl1zu4
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) November 3, 2022اقبالی بیان۔ pic.twitter.com/NjEXbl1zu4
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) November 3, 2022
فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد عمران کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا۔ عمران، اپنی دائیں ٹانگ پر پٹی باندھے ہوئے نظر آئے جب وہ ایک ایس یو وی گاڑی پر لے جا رہے تھے۔ عمران خان پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ موجودہ حکومت کے خلاف حقیقی آزادی مارچ کے ایک حصے کے دوران اپنے کنٹینر پر کھڑے تھے۔ مبینہ طور پر فوج کا اعتماد کھونے کے بعد عمران کو اپریل میں اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ آج وزیرآباد میں حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوا۔فائرنگ کے بعد مارچ میں بھگدڑ مچی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے، فائرنگ کے بعد کارکنان عمران خان کو ہاتھوں اٹھا کر کنٹینر سے گاڑی میں لیکر روانہ ہوئے۔ ٹانگ پر گولی لگنے کے باوجود عمران خان نے مسکراتے ہوئے کارکنوں کو ہاتھ ہلایا اور گاڑی میں سوار ہوکر لاہور کی جانب روانہ ہوئے۔