واشنگٹن: امریکی کوسٹ گارڈ کا ماننا ہے کہ لاپتہ ٹائٹن آبدوز کے اندر سے ملنے والے ملبے میں جہاز میں سوار لوگوں کی لاشوں کی باقیات بھی ہیں۔ امریکی کوسٹ گارڈ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ ایجنسی کی طرف سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں بدھ کو کہا گیا ہے کہ امریکی طبی ماہرین واقعہ کے مقام پر آبدوز کے ملبے سے برآمد ہونے والی "ممکنہ انسانی باقیات" کا باقاعدہ تجزیہ کریں گے۔
کوسٹ گارڈ کے حکام نے گزشتہ جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاتھا کہ لاپتہ آبدوز ٹائٹینک کے ملبے کے قریب پھٹ گئی، جس میں سوار پانچوں افراد ہلاک ہو گئے۔ اوشین گیٹ کمپنی نے ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے سب میرین ٹور پروجیکٹ شروع کیا، جس کا ٹکٹ تقریباً دو کروڑ روپے ہوتا ہے۔ اس حادثے میں اس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹاکٹن رش بھی ہلاک ہو گئے۔ مسافروں میں پاکستانی نژاد شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان داؤد، ہامش ہارڈنگ اور پال ہنری نرگیولیٹ شامل تھے۔ ایک ریلیز کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ نے جائے وقوعہ پر موجود سمندری تہہ سے ملبہ اور شواہد برآمد کر لیے۔ آبدوز کے بڑے ٹکڑوں کو بدھ کے روز سینٹ جانز نیو فاؤنڈ لینڈ منتقل کر دیا گیا۔
ایجنسی نے کہا کہ بین الاقوامی شراکت دار تفتیشی ایجنسیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد میرین بورڈ آف انویسٹی گیشن (ایم بی آئی) کا ارادہ ہے کہ امریکی کوسٹ گارڈ لاپتہ آبدوز پر پائے جانے والے شواہد کو امریکی بندرگاہ پر لے جایا جائے، جہاں ایم بی آئی مزید تجزیہ اور جانچ کی سہولت فراہم کرے گا۔ایم بی آئی کے صدر کیپٹن جیسن نیوباؤر نے پریس ریلیز میں کہا کہ میں اس اہم شواہد کو اتنی گہرائی سے محفوظ طریقے سے جمع کرنے کے لیے مربوط بین الاقوامی اور انٹرایجنسی تعاون کے لیے شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شواہد سانحے کی وجہ کی سنجیدہ بصیرت کے ساتھ کئی بین الاقوامی عدالتوں کے تفتیش کاروں کو اہم معلومات فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ Five People Died ٹائٹن آبدوز میں پھنسے پانچوں افراد ہلاک
میرین سروسز کمپنی پیلاجک ریسرچ سروسز نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہماری ٹیم نے کامیابی سے زیر سمندر آپریشن مکمل کر لیا ہے، لیکن وہ ابھی بھی مشن پر ہے۔ کمپنی نے کہا کہ ٹیم کے رکن اس آپریشن میں جسمانی اور ذہنی چیلنجز کے باوجود، 10 دنوں سے 24 گھنٹے کام کررہے ہیں اور وہ اس مشن کو مکمل کرنے اور اپنی فیملی کے پاس لوٹنے کے لئے بے چین ہیں۔ رواں ماہ کے اوائل میں شمالی بحر اوقیانوس میں ٹائٹینک کی جانب غوطہ خوری کے دوران مشرقی کناڈا میں نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے 600 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر لاپتہ ہو گئی تھی۔ متعدد ممالک نے تقریباً 10 ہزار مربع میل کے علاقے میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا تھا۔ ٹائٹن آبدوز کے عملے کا سمندر کے اوپر موجود اپنے جہاز پولر پرنس سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ (یو این آئی)