واشنگٹن: امریکہ کے ہوائی کے ماوئی جزیرے کے جنگلوں میں لگی زبردست آگ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 89 ہو گئی ہے۔ این بی سی نیوز نے ہفتہ کو ہوائی کے گورنر جوش گرین کے حوالے سے یہ رپورٹ دی۔ انہوں نے کہا کہ ماوئی جنگل کی آگ جدید امریکی تاریخ کی سب سے مہلک آگ ہے۔ یہ آفت سرکاری طور پر 2018 میں کیلیفورنیا میں کیمپ فائر سے بھی بدتر ہے، جس میں 85 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس سے پہلے ہفتے کے روز، ماؤئی کاؤنٹی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لاہنیا، پلیہو/کیہی اور اپکنٹری ماؤئی میں آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 80 سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔
ہوائی کے جزیرے ماؤی پر مہلک جنگلاتی آگ کے بعد ملبوں اور راکھ کے ڈھیروں سے لاشیں تلاش کرنے کے لیے کتوں کو بھی تربیت دی گئی ہے۔ وہیں اس آگ کے متاثرین اپنی بکھری خاکستر زندگیوں پر خون کے آنسو بہا رہے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے اب انہیں اپنی زندگی کو صفر سے پھر سے کھڑا کرنا پڑے گا۔ حکام نے بتایا کہ اس آگ سے ہوئی تباہی اس قدر وسیع ہے کہ ہفتے کے روز 4,000 سے زیادہ لوگ عارضی رہائش گاہ تلاش میں سرگرداں نظر آئے۔
علاقے میں نصب 30 سیل ٹاورز اب بھی آف لائن ہیں جس کی وجہ مواصلات میں بھی دشوار پیش آ رہی ہے۔ جزیرے کے مغربی حصے میں کئی ہفتوں تک بجلی کے گل رہنے کی توقع ہے جہاں جمعہ کے آخر تک بھی آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا تھا۔ دریں اثناء حکام نے خبردار کیا ہے کہ لاشوں کی تلاش جاری ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
یو این آئی مع مشمولات