ETV Bharat / international

حماس نے یرغمالیوں کے بدلے ایک ہفتے کی جنگ بندی کی پیش کش مسترد کر دی

Hamas Israel War مبینہ طور پر اسرائیل کی طرف سے 40 یرغمالیوں کے بدلے غزہ میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کی پیشکش کی گئی تھی۔ لیکن حماس نے اس پیشکش کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ جب تک پہلے جنگ بندی نہیں ہو جاتی تب تک وہ کسی رہائی پر بات نہیں کریں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By UNI (United News of India)

Published : Dec 21, 2023, 10:46 PM IST

قاہرہ: حماس نے یرغمالیوں کے بدلے جنگ میں ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں مصری حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حماس نے درجنوں قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے لیے جنگ بند کرنے کی اسرائیلی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

حماس نے کہا ہے کہ جب تک پہلے جنگ بندی نہیں ہو جاتی وہ کسی رہائی پر بات نہیں کریں گے۔ دوسری طرف حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بدھ کے روز قاہرہ میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور اضافی انسانی امداد کے حصول کے لیے مصری دارالحکومت آئے ہیں۔

بدھ کو الجزیرہ کو ایک انٹرویو میں حماس کے عہدے دار غازی حمد نے کہا تھا کہ ان کی ترجیح جنگ کو روکنا ہے، انھوں نے کہا ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے، ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حمد نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے، کچھ لوگ چند دنوں یا ہفتوں کے لیے لڑائی میں وقفہ تلاش کر رہے ہیں لیکن ہم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا اسرائیل یرغمالیوں کا کارڈ حاصل کر لے گا اور اس کے بعد وہ ہمارے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کا ایک نیا دور شروع کر دے گا، اس لیے ہم یہ کھیل نہیں کھیلیں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار تک جا پہنچی ہے جب کہ 52 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

قاہرہ: حماس نے یرغمالیوں کے بدلے جنگ میں ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں مصری حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حماس نے درجنوں قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے لیے جنگ بند کرنے کی اسرائیلی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

حماس نے کہا ہے کہ جب تک پہلے جنگ بندی نہیں ہو جاتی وہ کسی رہائی پر بات نہیں کریں گے۔ دوسری طرف حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بدھ کے روز قاہرہ میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور اضافی انسانی امداد کے حصول کے لیے مصری دارالحکومت آئے ہیں۔

بدھ کو الجزیرہ کو ایک انٹرویو میں حماس کے عہدے دار غازی حمد نے کہا تھا کہ ان کی ترجیح جنگ کو روکنا ہے، انھوں نے کہا ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے، ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حمد نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے، کچھ لوگ چند دنوں یا ہفتوں کے لیے لڑائی میں وقفہ تلاش کر رہے ہیں لیکن ہم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا اسرائیل یرغمالیوں کا کارڈ حاصل کر لے گا اور اس کے بعد وہ ہمارے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کا ایک نیا دور شروع کر دے گا، اس لیے ہم یہ کھیل نہیں کھیلیں گے۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار تک جا پہنچی ہے جب کہ 52 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.