برلن: جرمنی نے آج کہا کہ کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی کے معاملے میں بنیادی جمہوری اصولوں کا اطلاق ہونا چاہئے، جنہیں ایک عدالت نے چار سال قبل ان کے 'مودی کنیت' کے ریمارکس پر ہتک عزت کے مقدمے میں سزا سنائی ہے، اور پھر اسی وجہ سے لوک سبھا سے انھیں نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ راہل گاندھی اپنے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی پوزیشن میں ہیں اور اس کے بعد ہی یہ واضح ہو سکے گا کہ کیا یہ فیصلہ برقرار رہے گا اور کیا ان کی نااہلی کا کوئی بنیاد ہے۔
یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بھارت کے قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کے خلاف پہلی نظر کے فیصلے کے ساتھ ساتھ ان کے پارلیمانی مینڈیٹ کی معطلی کا بھی نوٹس لیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جرمنی کو امید ہے کہ اس معاملے میں "عدالتی آزادی کے معیارات اور بنیادی جمہوری اصولوں" کا اطلاق کیا جائے گا۔ اس سے دو دن پہلے بھارتی امور سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں ایک میڈیا بریفنگ میں راہل گاندھی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی کا احترام کسی بھی جمہوریت کی بنیاد ہے۔ ہم راہل گاندھی کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور جمہوری اقدار اور آزادی اظہار کے لیے اپنی مشترکہ وابستگی پر حکومت ہند کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی شراکت داروں کے ساتھ اپنے رشتوں میں، ہم انسانی حقوق کے تحفظ اور دونوں جمہوریتوں کو مضبوط کرنے کی کنجی کے طور پر جمہوری اصولوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا عمل جاری رکھا ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے جرمنی کی وزارت خارجہ کے ساتھ ساتھ ڈی ڈبلیو نیوز کے چیف انٹرنیشنل ایڈیٹر رچرڈ واکر کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے " اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ راہل گاندھی کو ہراساں کر کے بھارت میں جمہوریت سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔
-
Thank you Germany Foreign Affairs Ministry and Richard Walker @rbsw for taking note of how the Democracy is being compromised in India through persecution of @RahulGandhi https://t.co/CNy6fPkBi3
— digvijaya singh (@digvijaya_28) March 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Thank you Germany Foreign Affairs Ministry and Richard Walker @rbsw for taking note of how the Democracy is being compromised in India through persecution of @RahulGandhi https://t.co/CNy6fPkBi3
— digvijaya singh (@digvijaya_28) March 30, 2023Thank you Germany Foreign Affairs Ministry and Richard Walker @rbsw for taking note of how the Democracy is being compromised in India through persecution of @RahulGandhi https://t.co/CNy6fPkBi3
— digvijaya singh (@digvijaya_28) March 30, 2023
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کو گزشتہ ہفتے لوک سبھا کے رکن کے طور پر ان کے 'مودی کنیت' کے تبصرے کے لیے ہتک عزت کے مقدمے میں قصووار ٹہرائے جانے کے بعد نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کیرالہ کی وائناڈ سیٹ سے ایم پی تھے۔ گجرات کے ضلع سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی کے دوران 2019 میں کیے گئے 'مودی کنیت' کے ریمارکس پر ہتک عزت کے مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔
راہل گاندھی نے اپریل 2019 میں ریاست کرناٹک کے کولار میں لوک سبھا کی انتخابی ریلی میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ تمام چوروں کی کنیت مودی ہی کیون ہوتی ہے۔ جس کے بعد سورت سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پورنیش مودی نے راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔