غزہ: غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں ابھی تک 24 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔ اسرائیلی جارحیت اور خونریزی کا شکار ایسے بچے بھی ہو رہے ہیں جو ابھی تک دنیا میں بھی نہیں آئے۔ غزہ پر سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی فضائیہ اور فوج کی کارروائی کے چلتے اسقاط حمل کے معاملوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ جنگ زدہ علاقوں میں محدود طبی سامان اور صحت کے مراکز تک عدم رسائی کی وجہ سے حاملہ خواتین میں اپنے بچوں کو کھو رہی ہیں۔ جنگ کی وجہ سے حاملہ خواتین میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
-
#Gaza: Pregnant women, young mothers, and newborns are facing mounting levels of hunger and catastrophic and life-threatening conditions.
— CARE (care.org) (@CARE) January 17, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
More 👉 https://t.co/L5plmUHpVe pic.twitter.com/axqtAK9LaA
">#Gaza: Pregnant women, young mothers, and newborns are facing mounting levels of hunger and catastrophic and life-threatening conditions.
— CARE (care.org) (@CARE) January 17, 2024
More 👉 https://t.co/L5plmUHpVe pic.twitter.com/axqtAK9LaA#Gaza: Pregnant women, young mothers, and newborns are facing mounting levels of hunger and catastrophic and life-threatening conditions.
— CARE (care.org) (@CARE) January 17, 2024
More 👉 https://t.co/L5plmUHpVe pic.twitter.com/axqtAK9LaA
انسانی ہمدردی کی ایجنسی کیئر کے لیے ہنگامی حالات میں تحفظ اور صنفی امور کے علاقائی مشیر نور بیدون نے امریکی نیوز سائٹ جیزبل کو بتایا کہ حاملہ خواتین میں مناسب خوراک اور غذائیت کی کمی کی وجہ سے جنین کی صحت متاثر ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں اسقاط حمل بھی بڑھ رہے ہیں۔
فلسطینی فیملی پلاننگ اینڈ پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر امل عواد اللہ نے کہا کہ، "تمام حاملہ خواتین کو اب غیر محفوظ حالات میں پیدائش کا شدید خطرہ لاحق ہے، ایسے حالات میں جہاں وہ گاڑیوں، خیموں اور پناہ گاہوں میں بچے کو جنم دے رہی ہیں۔"
عواداللہ نے کہا کہ بہت سی پیدائشیں اور یہاں تک کہ سی سیکشن بھی "بنیادی طبی سامان، یا اینستھیزیا کے بغیر اور بعد از پیدائش کی دیکھ بھال کے بغیر کیے جا رہے ہیں"۔ انھوں نے مزید کہا کہ، " صحیح آلات اور ادویات کے بغیر خون بہنے اور انفیکشن کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں بچوں کو ’جان لیوا‘ تغذیہ کی کمی کا سامنا ہے: اقوام متحدہ