ETV Bharat / international

G20 Summit in Bali جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس سے قبل بائیڈن اور شی جن پنگ کی پہلی مرتبہ بالمشافہ ملاقات

author img

By

Published : Nov 14, 2022, 5:29 PM IST

دو سال قبل امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی صدر شی جن پنگ سے پیر کو بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل پہلی مرتبہ بالمشافہ ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں سپر پاورز بڑھتی ہوئی اقتصادی اور سکیورٹی کشیدگی کے درمیان عالمی اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ G20 Summit in Bali

Joe Biden and Chinese leader Xi Jinping meet in Bal
امریکی صدر جو بائیڈن کی چینی ہم منصب سے بالی میں ملاقات

بالی: امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی رہنما شی جن پنگ نے بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل پہلی مرتبہ بالمشافہ ملاقات کی۔ دونوں رہنماوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کرکے اپنی اپنی میز پر بیٹھ گئے۔ بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں سپر پاورز کے رہنما ایک دوسرے سے بالمشافہ ملاقات کر رہے ہیں۔ چینی صدر اور امریکی صدر انڈونیشیا کے بالی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، جو بڑی معیشتوں کا ایک گروپ ہے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں سپر پاورز کے درمیان بڑھتی ہوئی اقتصادی اور سکیورٹی کشیدگی کے درمیان عالمی اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ G20 Summit in Bali

قابل ذکر ہے کہ 2021 کے آغاز میں بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شی جن پنگ کے ساتھ پانچ مرتبہ فون اور ویڈیو کالز کر ذریعے گفتگو ہوچکی ہے، لیکن پیر کے روز ان کی ملاقات 2017 کے بعد سے ان کی پہلی ذاتی ملاقات ہوگی، 2017 میں بائیڈن براک اوباما کے نائب صدر تھے۔ شی جن پنگ نے آخری مرتبہ امریکی رہنما سے 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ وہ صحت مند اور مستحکم ترقی کے ساتھ چین امریکہ تعلقات کو دوبارہ پٹری پر لانے کے منتظر ہیں۔ شی نے مزید کہا کہ فی الحال، چین امریکہ تعلقات ایسی حالت میں ہیں کہ ہم سب اس کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ ہمیں دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھنے اور مستحکم کرنے کے لیے صحیح سمت تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ شی کے ساتھ چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل آفس کے ڈائریکٹر ڈنگ ژو ژیانگ اور وزیر خارجہ وانگ یی سمیت حکام بھی موجود تھے۔ شی نے کہا کہ دنیا ان کے اور بائیڈن کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات پر توجہ دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Joe Biden on China چین کے ساتھ مقابلہ چاہتے ہیں تنازعہ نہیں، جو بائیڈن

امریکہ کی طرف سے، بائیڈن کے ساتھ ایک ٹیم تھی جس میں سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن، سیکرٹری خزانہ جینٹ ییلن اور عوامی جمہوریہ چین میں امریکہ کے سفیر نکولس برنز شامل تھے۔ بائیڈن نے ابتدائی ریمارکس میں کہا کہ میں ذاتی طور پر لیکن ہماری حکومتوں کے درمیان رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھنے کے لیے پرعزم ہوں، کیونکہ ہمارے دونوں ممالک کے پاس بہت کچھ ہے جس سے نمٹنے کا ہمارے پاس موقع ہے۔

بائیڈن نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ اپنے اپنے اختلافات کو سنبھال سکتے ہیں، مسابقت کو تنازعات کے قریب ہونے سے روک سکتے ہیں اور فوری، عالمی مسائل پر مل کر کام کرنے کے طریقے تلاش کر سکتے ہیں جن کے لیے ہمارے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

بالی: امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی رہنما شی جن پنگ نے بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل پہلی مرتبہ بالمشافہ ملاقات کی۔ دونوں رہنماوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کرکے اپنی اپنی میز پر بیٹھ گئے۔ بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں سپر پاورز کے رہنما ایک دوسرے سے بالمشافہ ملاقات کر رہے ہیں۔ چینی صدر اور امریکی صدر انڈونیشیا کے بالی میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، جو بڑی معیشتوں کا ایک گروپ ہے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں سپر پاورز کے درمیان بڑھتی ہوئی اقتصادی اور سکیورٹی کشیدگی کے درمیان عالمی اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ G20 Summit in Bali

قابل ذکر ہے کہ 2021 کے آغاز میں بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شی جن پنگ کے ساتھ پانچ مرتبہ فون اور ویڈیو کالز کر ذریعے گفتگو ہوچکی ہے، لیکن پیر کے روز ان کی ملاقات 2017 کے بعد سے ان کی پہلی ذاتی ملاقات ہوگی، 2017 میں بائیڈن براک اوباما کے نائب صدر تھے۔ شی جن پنگ نے آخری مرتبہ امریکی رہنما سے 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ وہ صحت مند اور مستحکم ترقی کے ساتھ چین امریکہ تعلقات کو دوبارہ پٹری پر لانے کے منتظر ہیں۔ شی نے مزید کہا کہ فی الحال، چین امریکہ تعلقات ایسی حالت میں ہیں کہ ہم سب اس کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ ہمیں دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھنے اور مستحکم کرنے کے لیے صحیح سمت تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ شی کے ساتھ چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل آفس کے ڈائریکٹر ڈنگ ژو ژیانگ اور وزیر خارجہ وانگ یی سمیت حکام بھی موجود تھے۔ شی نے کہا کہ دنیا ان کے اور بائیڈن کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات پر توجہ دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Joe Biden on China چین کے ساتھ مقابلہ چاہتے ہیں تنازعہ نہیں، جو بائیڈن

امریکہ کی طرف سے، بائیڈن کے ساتھ ایک ٹیم تھی جس میں سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن، سیکرٹری خزانہ جینٹ ییلن اور عوامی جمہوریہ چین میں امریکہ کے سفیر نکولس برنز شامل تھے۔ بائیڈن نے ابتدائی ریمارکس میں کہا کہ میں ذاتی طور پر لیکن ہماری حکومتوں کے درمیان رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھنے کے لیے پرعزم ہوں، کیونکہ ہمارے دونوں ممالک کے پاس بہت کچھ ہے جس سے نمٹنے کا ہمارے پاس موقع ہے۔

بائیڈن نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ اپنے اپنے اختلافات کو سنبھال سکتے ہیں، مسابقت کو تنازعات کے قریب ہونے سے روک سکتے ہیں اور فوری، عالمی مسائل پر مل کر کام کرنے کے طریقے تلاش کر سکتے ہیں جن کے لیے ہمارے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.