پیرس: فرانس نے اپنے شہریوں کو جلد از جلد ایران چھوڑنے کی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ فرانس کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں کہاکہ ایران کا سفر کرنے والے فرانسیسی شہریوں کو من مانی حراست کے خطرے کو دیکھتے ہوئے جلد از جلد ملک چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔ وزارت کی ایک ریلیز کے مطابق ایران آنے والے فرانسیسی زائرین کو گرفتاری، من مانی حراست اور غیر منصفانہ مقدمے کا زیادہ خطرہ ہے۔ France Urges Its nationals to leave Iran
انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کی گرفتاری اور حراست تک قونصلر رسائی فراہم کرنے کی صلاحیت بہت محدود ہے۔ سفارت خانے نے اس بات پر زور دیا کہ قونصلر فرانسیسی ایرانی شہری کے معاملے میں مجاز نہیں ہے کیونکہ ایران دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں ایرانی میڈیا نے ایک ویڈیو شائع کی تھی جس میں ایک گرفتار فرانسیسی جوڑے کو مبینہ طور پر فرانسیسی انٹیلی جنس سروسز کے لیے کام کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Iran Protests ایران میں گرفتار دو فرانسیسی شہریوں نے مظاہروں کو اکسانے کا اعتراف کیا
قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایران میں برسوں میں ہونے والے سب سے بڑے مظاہروں کے اسرائیل اور امریکہ کو مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ وہ ایران کی ترقی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خامنہ ای نے حکومت مخالف مظاہروں کو فسادات قرار دیا۔ Iran Anti Hijab Protests خامنہ ای نے ایران کی مورالٹی پولیس کی حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کو، جس نے ملک بھر میں احتجاج شروع کر دیا، کو ایک افسوسناک واقعہ قرار دیا۔ تاہم، انہوں نے ایران کو غیر مستحکم کرنے کی غیر ملکی سازش کے طور پر احتجاج کی شدید مذمت کی۔