جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو Japan Former PM Shinzo Abe آبے کو گولی مار دی گئی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ نارا شہر میں ہوا۔ جاپان کی خبر رساں ایجنسی این ایچ کے نے یہ خبر دی ہے۔ ایک اور میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'وہ مغربی جاپان کے شہر نارا میں ایک تقریب کے دوران خطاب کر رہے تھے تبھی اچانک گر گئے، ان کے جسم سے خون نکل رہا تھا۔ Former PM Shinzo Abe has been shot
-
#WATCH | Ex-Japanese PM Shinzo Abe shot during a speech in Nara city. Fire Dept says he's showing no vital signs, is in cardiopulmonary arrest & scheduled to be transferred by medevac to Nara Medical University. Shooter nabbed.
— ANI (@ANI) July 8, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Aerial visuals from Nara City.
(Source: Reuters) pic.twitter.com/OSVxn48fyD
">#WATCH | Ex-Japanese PM Shinzo Abe shot during a speech in Nara city. Fire Dept says he's showing no vital signs, is in cardiopulmonary arrest & scheduled to be transferred by medevac to Nara Medical University. Shooter nabbed.
— ANI (@ANI) July 8, 2022
Aerial visuals from Nara City.
(Source: Reuters) pic.twitter.com/OSVxn48fyD#WATCH | Ex-Japanese PM Shinzo Abe shot during a speech in Nara city. Fire Dept says he's showing no vital signs, is in cardiopulmonary arrest & scheduled to be transferred by medevac to Nara Medical University. Shooter nabbed.
— ANI (@ANI) July 8, 2022
Aerial visuals from Nara City.
(Source: Reuters) pic.twitter.com/OSVxn48fyD
اطلاعات کے مطابق حملہ میں وہ شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ ان کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ شنزو آبے کے اچانک گرنے کی وجہ سے وہاں موجود لوگوں کو کچھ سمجھ نہیں آیا۔ لیکن اس دوران کچھ لوگوں نے وہاں گولی چلنے جیسی آوازیں سنی۔ فی الحال ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس سے پچھ گچھ جاری ہے۔ جاپانی مقامی میڈیا کے مطابق سابق جاپانی وزیراعظم شنزو آبے کو گولی مارنے والے کی شناخت 41 سالہ شخص کے طور پر ہوئی ہے۔ فائرنگ کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
جاپان کے سابق وزیر اعظم پر حملہ کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے دکھ کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، "دوست آبے شنزو پر حملے سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں آپ کے اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔"
پی ایم مودی کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف لیڈروں نے بھی اس حادثے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ایک فیس بک پوسٹ میں، تائیوان کے صدر تسائی انگ وین نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اتنا ہی صدمہ اور غمزدہ ہے جتنا میں ہوں۔تائیوان اور جاپان دونوں جمہوری ملک ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ میں اپنی حکومت کی جانب سے پرتشدد اور غیر قانونی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیر اعظم آبے نہ صرف میرے اچھے دوست ہیں بلکہ تائیوان کے بھی قریبی دوست ہیں۔ انہوں نے کئی سالوں سے تائیوان کی حمایت کی ہے اور تائیوان-جاپان تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔"
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے نے سال 2020 میں صحت کی خرابی کے باعث وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ کافی عرصے سے بیمار چل رہے تھے۔