پاکستان تحریک انصاف پارٹی کی آج وزیراعظم کی قیادت میں پارلیمانی اجلاس کی میٹنگ کی، جس میں انھوں یہ فیصلہ کیا کہ وہ اس اسمبلی سے استعفیٰ دے دیں گے اور وہ اس میں کسی صورت میں نہیں بیٹھیں گے۔ وہیں اجلاس میں اراکین نے عمران خان کو استعفی نہ دینے کا مشورہ بھی دیا۔ اراکین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایوان میں ڈٹ کر ان کا مقابلہ کرنا چاہیے، میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہیے۔ Political Crisis in Pakistan
سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ پی ٹی آئی نے وزیر اعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر لکھا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے قومی اسمبلی سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، آج تمام اراکین اسمبلی اپنا استعفیٰ اسپیکر کو دے رہے ہیں اس کے ساتھ ہم نے غیر ملکی ایجنڈے پر ہونیوالے مقصود چپڑاسی کے نام نہاد انتخاب کا بھی حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔۔۔ہم آزادی کیلئے لڑیں گے
وہیں عمران خان کے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرنے کے بعد پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی نے استعفے دینا شروع بھی کردیا ہے۔ علی زیدی نے قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے، ٹوئٹر پر اپنے استعفے کی کاپی شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ میں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین پی ٹی آئی کو جمع کرا دیا ہے۔ علی زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خود مختاری کا فیصلہ اب عوام سڑکوں پر کریں گے، لٹیرے نہیں۔